نعت نبیﷺ
از قلم: مشاہد رضا قادری
کوئے نبی کا در ہو کہ دیوار خوب ہے
گنبد، سنہری جالی وہ مینار خوب ہے
ان کے حرم کی بات پہ صد بار واہ واہ!
گل تو ہے گل وہاں کا ہر اک خار خوب ہے
یا رب اسے عطا ہوں اب انعام وصل کے
یہ دل فراق یار میں بیزار خوب ہے
خوبی بیاں کروں تومیں کیاکیابیاں کروں
حق یہ، ہر ایک عادت سرکار خوب ہے
"اَصْحَابِيْ كَالنُّجُومْ” کے مصداق ہیں سبھی
اصحاب میں مگر وہ صفِ چارخوب ہے
پرکیف ہے وہ چاند کا شق ہونا اسطرح
لکڑی بنی ہے دیکھیئے تلوار خوب ہے
دونوں جہاں کا سہرا سجا ہے انھیں کے سر
مَا كَان و مَا یَكُون کی دستار خوب ہے
لکھتا ہوں بار بار اس امید پر میں نعت
سرکارکہہ دیں مجھکو، ہاں اس بار خوب ہے
اشعار میرے، میری غلامی کی ہیں دلیل
ان میں مشاہد عشق کا اظہار خوب ہے