مذہبی مصلحت اور طبقاتی تحفظات
از قلم: طارق انور مصباحی
عقل کو تنقید سے فرصت نہیں
عشق پر اعمال کی بنیاد رکھ
1-بر صغیر میں ہمارے اصل حریف بدمذہب فرقے ہیں۔روافض,وہابیہ(غیر مقلدین,ودیابنہ)جماعت اسلامی,قادیانی وغیرہ۔
2-مذہب اہل سنت وجماعت میں طبقہ بندی کے سبب بعض ایسی تحریریں اور اقوال سامنے آئے جو غیروں کے لئے نعمت غیر مترقبہ سے کم نہ تھے۔طبقاتی تحفظات کی خاطر ایسی تحریریں,تقریریں,اقوال وبیانات منظر عام پر آئے۔جن کو غیروں نے اچک لیا۔اب وہ ہمارے خلاف ہتھیار کے طور پر استعمال کرتے ہیں اور بر صغیر کے عصری تعلیم یافتگان کو ہم سے دور کر دیتے ہیں,بلکہ ناخواندہ طبقہ کو بھی ورغلاتے ہیں کہ یہ لوگ تو آپس ہی میں ایک دوسرے کو غلط کہتے ہیں۔
3-مذہبی مصلحت یہی ہے کہ ہم اپنے قول وفعل,تحریر وتقریر اور سوشل میڈیائی مواد میں کوئی ایسا عنصر پیش نہ کریں کہ جو غیروں کے لئے ہمارے خلاف ہتھیار بن جائے۔
4-ضبط وتحمل سے کام لیں۔طبقاتی تحفظات کو مذہبی مصلحت پر فوقیت نہ دیں۔ہمارے یہاں متعدد طبقات ہیں۔ہر طبقہ کے ننانوے فی صد,بلکہ اس سے بھی زائد صالح فکر ہیں۔
5-میں قابل قبول اسلوب میں اپنے احباب ومتعلقین کی اصلاح کرتا رہتا ہوں۔معروضات پیش کرتا ہوں۔بسا اوقات میری جانب سے سختی ہو جاتی ہے۔بعد میں اظہار افسوس کے ساتھ معذرت بھی کر لیتا ہوں۔اس تحریر کے ذریعہ ہر ایک سے دوبارہ معذرت خواہ ہوں۔
6-اعلانیہ اصلاح کو لوگ تنقید کے زمرہ میں شمار کرتے ہیں۔اس طرح کوئی اصلاح قبول بھی نہیں کرتا,پس اس طرز اصلاح کو ہم نے اختیار نہ کیا۔جو ہمارے درمیان متعارف ہو چکا ہے۔اصلاح ضروری ہے,لیکن کسی خاص طرز اصلاح کو اختیار کرنا ضروری نہیں۔اپنوں اور غیروں کی اصلاح کا طریقہ ہمیشہ جداگانہ رہا ہے۔(قل کل یعمل علی شاکلتہ)(قرآن مقدس)
7-متعارف احباب کا یہ سوال کہ باب اعتقادیات کو ترک کر کے اس جانب متوجہ ہونے کا سبب کیا ہے؟در اصل شوال کے بعد لیپ ٹاپ خراب ہو گیا,شاید چند دنوں بعد آجائے۔ان شاء اللہ تعالی باب اعتقادیات ہی پر کام ہو گا۔
8-اہل سنت وجماعت کے اکثر افراد فروغ سنیت کی طرف متوجہ ہو چکے ہیں۔ہر کوئی اپنی اپنی وسعت کے مطابق کام کرتے رہیں۔ہم نے اپنی حالیہ تحریروں میں محض حسن سے احسن کی جانب آنے کی ترغیب دی ہے۔
9-بعض افراد نیم رافضیت کے شکار ہو رہے ہیں,اس پر بدعت کا حکم عائد ہو گا۔بعض لوگ مسلک دیوبند کے اشخاص اربعہ کی تکفیر پر قیل وقال کرتے ہیں۔ان پر بھی حکم شرعی عائد ہو گا۔مذہب اہل سنت وجماعت کی تعلیمات پر عمل کیا جائے,جن کو امام اہل سنت قدس سرہ العزیز نے تفصیل کے ساتھ بیان فرما دیا ہے۔