نعت،تیرے جمال نے حیرت میں ڈال رکھا ہے

نعت،تیرے جمال نے حیرت میں ڈال رکھا ہے

Table of Contents

نعت،تیرے جمال نے حیرت میں ڈال رکھا ہے

 

نعت،تیرے جمال نے حیرت میں ڈال رکھا ہے

 

نبی کے عشق کو سینے میں پال رکھا ہے
لحد میں نور کی خاطر سنبھال رکھا ہے

زمانے بھر کے حسینوں کو یا حبیب الله
تیرے جمال نے حیرت میں ڈال رکھا ہے

کہے یہ دیکھ کے تجھ کو جمال یوسف بھی
تیرے جمال نے حیرت میں ڈال رکھا ہے

کوئی ہومثل جہاں میں تو پھر مثال بھی دوں
تیرے خدا نے تجھے بے مثال رکھا ہے

ترے کمال کو کوئی سمجھ لے نا ممکن
خدا ہی جانے جو تجھ میں کمال رکھا ہے

ہو چاہے قبر کی منزل یا حشر کا میداں
نبی نے ہر جا ہمارا خیال رکھا ہے

عمل سے اپنے جہنم میں گر ہی جاتا میں
مرے حضور نے مجھ کو سنبھال رکھا ہے

غمِ نبی ہو فزوں تر کہ بس اسی غم نے
نہ جانے کتنے غموں سے نکال رکھا ہے

یہ کہہ دو وقت کے فرعون سے نہ اتراۓ
ہر اک عروج کے پیچھے زوال رکھا ہے

جلائی شمع جو خواجہ نے بجھ نہیں سکتی
اگرچہ زور ہواؤں نے ڈال رکھا ہے

نہیں گیا درِ اشرف سے کوئی بھی خالی
اس آستانے نے سب کا خیال رکھا ہے

اثر ہو ایسا زباں میں کہ لوگ کہہ انھیں
تیری اذان میں سوز بلال رکھا ہے

کہاں تو ایسا ہے قاسم کہ تیری شہرت ہو
نبی کی نعت نے تجھ کو اجال رکھا ہے

( زمانے بھر کے حسینوں کو یا حبیب الله )
( تیرے جمال نے حیرت میں ڈال رکھا ہے )

نتیجه فكر: محمد قاسم مصباحی ادروی
پیش کش:ذیشان امجد ، فرحان امجد

تمھارا عارضِ پر نور قرآں یا رسول اللّٰه

شیئر کیجیے

Leave a comment