پرچم ترے اذکار کے لہراٸیں ابوالفیض

پرچم ترے اذکار کے لہراٸیں ابوالفیض

Table of Contents

پرچم ترے اذکار کے لہراٸیں ابوالفیض
پرچم ترے اذکار کے لہراٸیں ابوالفیض

پرچم ترے اذکار کے لہراٸیں ابوالفیض

از: واصف رضا واصف

اک چشم کرم مجھ پہ بھی فرمائیں ابوالفیض
یوں گلشن ہستی مرا مہکاٸیں ابوالفیض

مدت سے نگاہوں میں ہے دیدار کی حسرت
اک رات سر خواب چلے آٸیں ابوالفیض

ہوں طالب اکرام و عنایات مسلسل
اب بندہ درگاہ کو بلواٸیں ابوالفیض

ہاتھوں کو میسر ہو گل راحت و فرحت
غم کےجوسلاسل ہیں وہ کٹ جاٸیں،ابوالفیض

تاحشر فصیل لب وابستہ ٕ در پر
پرچم ترے اذکار کے لہراٸیں ابوالفیض

نذرانہ ٕ اشعار لیے آیا ہے واصف
معراج ہو ، مقبول جو ہوجاٸیں ، ابوالفیض!

عقیدت کیش
واصف رضاواصف مدھوبنی بہار

مزید پڑھیں:

حافظ ملت ہیں مرد حق شناس

حق گوٸی رہی آپ کی پہچان ابوالفیض

اے رہبر دیں قوم کے معمار ابوالفیض

عاشق شاہ ذیشاں ابوالفیض ہیں

سایہ ٕ لطف ابو الفیض میں آجاتے ہیں

عطاے شافع روز جزا ہیں حافظ ملت

وہ بحر علم کے تاباں گہر ہیں حافظ ملت

ہے زباں پر حافظ ملت کاراحت بخش نام

عطاے حضرت صدر شریعت حافظ ملت

شیئر کیجیے

Leave a comment