اے رہبر دیں قوم کے معمار ابوالفیض

اے رہبر دیں قوم کے معمار ابوالفیض

Table of Contents

اے رہبر دیں قوم کے معمار ابوالفیض
اے رہبر دیں قوم کے معمار ابوالفیض

اے رہبر دیں قوم کے معمار ابوالفیض

‍از: واصف رضا واصف

ہیں شاہ مدینہ کے وفادار ابوالفیض
تابانی الفت سے ہیں ضوبار ابوالفیض

روشن ہیں ترے سیرت وکردارکےابواب
اے رہبر دیں قوم کے معمار ابوالفیض

کیابات ہو ! آٸینہ ٕ تقدیر بھی چمکے
آجاٸیں سرخواب جوسرکار ابوالفیض

وہ تاب و تب ِ انجمن اہل معارف
ہیں واقف پنہانی و اسرار ابو الفیض

ہرسمت ہے رعناٸی و طلعت کانظارا
ہے دور خزاں سے ترا گلزار ابوالفیض

دربار عنایات و کرم بار میں ہردم
ہیں کاسہ بکف مفلس وزردار ابوالفیض

تربت پہ تری بارش انوار ہو داٸم
اے ناشر دین شہ ابرار ابوالفیض

بھرنے کے لیے اپنے مرداوں کا سبوچہ
واصف ہے ہوا حاضر دربار ابوالفیض

عقیدت کیش
واصف رضاواصف مدھوبنی بہار

مزید پڑھیں:

عاشق شاہ ذیشاں ابوالفیض ہیں

سایہ ٕ لطف ابو الفیض میں آجاتے ہیں

عطاے شافع روز جزا ہیں حافظ ملت

وہ بحر علم کے تاباں گہر ہیں حافظ ملت

ہے زباں پر حافظ ملت کاراحت بخش نام

عطاے حضرت صدر شریعت حافظ ملت

السلام اے اشرفیہ کے مٶسس السلام

حافظ ملت اے علم وفضل کے کوہ گراں

منقبت درشان حضور حافظ ملت علیہ الرحمہ

شیئر کیجیے

Leave a comment