حافظ ملت ہیں مرد حق شناس

حافظ ملت ہیں مرد حق شناس

Table of Contents

حافظ ملت ہیں مرد حق شناس
حافظ ملت ہیں مرد حق شناس

حافظ ملت ہیں مرد حق شناس

از: واصف رضا واصف

حافظ ملت ہیں مرد حق شناس
ان کے تن پر ہے تورع کا لباس

ان کا سینہ نور س معمور ہے
حب دنیا ان کے دل سے دور ہے

چرخ حکمت کے ہیں نجم نوربار
ہر سو ہے ان کا تشخص برقرار

ان سے راضی ہیں شہنشاہ زمن
ہیں وہ نور بزم اہل علم و فن

دین کی خدمت ہے ان کا مشغلہ
اور ہیں وہ سالک راہ ہدی

ذات ہے ان کی یقینا عبقری
رشک کے قابل ہے ان کی زندگی

اشرفیہ ان کا نقش پاٸدار
ان کے دم سے ہے وہاں ہردم بہار

شہرہ آفاق ہے علمی جلال
حق تعالی نے انھیں بخشا کمال

ناشر پیغام سرور بھی ہیں وہ
معرفت کے اک سمندر بھی ہیں وہ

وہ بشر مرغوب ہے محبوب ہے
حافظ ملت سے جو منسوب ہے

ان کی چاہت ان کی الفت دل میں ہے
یعنی واصف عشق کی منزل میں ہے

عقیدت کیش
واصف رضاواصف مدھوبنی بہار

مزید پڑھیں:

حق گوٸی رہی آپ کی پہچان ابوالفیض

اے رہبر دیں قوم کے معمار ابوالفیض

عاشق شاہ ذیشاں ابوالفیض ہیں

سایہ ٕ لطف ابو الفیض میں آجاتے ہیں

عطاے شافع روز جزا ہیں حافظ ملت

وہ بحر علم کے تاباں گہر ہیں حافظ ملت

ہے زباں پر حافظ ملت کاراحت بخش نام

عطاے حضرت صدر شریعت حافظ ملت

شیئر کیجیے

Leave a comment