شادمانی میں گزرتی ہے ہماری صبح وشام

ہے زباں پر حافظ ملت کاراحت بخش نام

Table of Contents

ہے زباں پر حافظ ملت کاراحت بخش نام

شادمانی میں گزرتی ہے ہماری صبح وشام
شادمانی میں گزرتی ہے ہماری صبح وشام

از: واصف رضا واصف

شادمانی میں گزرتی ہے ہماری صبح وشام
ہے زباں پر حافظ ملت کاراحت بخش نام

رب تعالی نے انھیں بخشے کمالات وشرف
اک محرر لکھ سکے گا کیابھلا ان کا مقام

عمر بھر دیتے رہے لوگوں کو درس اتحاد
دور رکھنا اختلافی زہر سے تھا ان کا کام

اشرفیہ کی ترقی دیکھ کر اب بھی انھیں
پیش کرتا ہے زمانہ عشق والفت کاسلام

ان کے اعدا مستحق قعر ذلت ہوگۓ
سرخروٸی کی ڈگرپہ ہیں سبھی ان کےغلام

ان کا کوچہ راحت وفرحت کی ہے آماج گاہ
ہرگھڑی شیداٸیوں کا ہے وہاں پرازدحام

دعوت و تبلیغ کا ہے داٸرہ ان کاوسیع
یعنی ہیں وہ آسمان جہد کے ماہ تمام

عاشق سرور کی خاطرہیں نہایت نرم خو
شاتم سرور کی خاطرہیں وہ سیف بےنیام

حافظ ملت سے ہے واصف رضاکا انسلاک
اس لیے ہے سایہ ٕ لطف وکرم میں یہ مدام

عقیدت کیش
واصف رضاواصف مدھوبنی بہار

مزید پڑھیں:

عطاے حضرت صدر شریعت حافظ ملت

السلام اے اشرفیہ کے مٶسس السلام

حافظ ملت اے علم وفضل کے کوہ گراں

منقبت درشان حضور حافظ ملت علیہ الرحمہ

مرادآباد سے تشریف لاے حافظ ملت 

ماشاءاللہ کو بہ کو تم ہو

ترے ہی کدو کاوش سے عروج اشرفیہ ہے

شیئر کیجیے

Leave a comment