پرچم ترے اذکار کے لہراٸیں ابوالفیض
از: واصف رضا واصف
اک چشم کرم مجھ پہ بھی فرمائیں ابوالفیض
یوں گلشن ہستی مرا مہکاٸیں ابوالفیض
مدت سے نگاہوں میں ہے دیدار کی حسرت
اک رات سر خواب چلے آٸیں ابوالفیض
ہوں طالب اکرام و عنایات مسلسل
اب بندہ درگاہ کو بلواٸیں ابوالفیض
ہاتھوں کو میسر ہو گل راحت و فرحت
غم کےجوسلاسل ہیں وہ کٹ جاٸیں،ابوالفیض
تاحشر فصیل لب وابستہ ٕ در پر
پرچم ترے اذکار کے لہراٸیں ابوالفیض
نذرانہ ٕ اشعار لیے آیا ہے واصف
معراج ہو ، مقبول جو ہوجاٸیں ، ابوالفیض!
عقیدت کیش
واصف رضاواصف مدھوبنی بہار