اے رہبر دیں قوم کے معمار ابوالفیض
از: واصف رضا واصف
ہیں شاہ مدینہ کے وفادار ابوالفیض
تابانی الفت سے ہیں ضوبار ابوالفیض
روشن ہیں ترے سیرت وکردارکےابواب
اے رہبر دیں قوم کے معمار ابوالفیض
کیابات ہو ! آٸینہ ٕ تقدیر بھی چمکے
آجاٸیں سرخواب جوسرکار ابوالفیض
وہ تاب و تب ِ انجمن اہل معارف
ہیں واقف پنہانی و اسرار ابو الفیض
ہرسمت ہے رعناٸی و طلعت کانظارا
ہے دور خزاں سے ترا گلزار ابوالفیض
دربار عنایات و کرم بار میں ہردم
ہیں کاسہ بکف مفلس وزردار ابوالفیض
تربت پہ تری بارش انوار ہو داٸم
اے ناشر دین شہ ابرار ابوالفیض
بھرنے کے لیے اپنے مرداوں کا سبوچہ
واصف ہے ہوا حاضر دربار ابوالفیض
عقیدت کیش
واصف رضاواصف مدھوبنی بہار