قربانی میں نصاب کیا ہےکیا مقروض و مسافر پر قربانی واجب ہے

قربانی میں نصاب کیا ہےکیا مقروض و مسافر پر قربانی واجب ہے

Table of Contents

قربانی میں نصاب کیا ہےکیا مقروض و مسافر پر قربانی واجب ہے

قربانی کے مسائل

قسط اول (ب)- سوال 6 تا 10

6 قربانی والے مسئلہ میں مالکِ نصاب ہونے کا کیا مطلب ہے ؟

جواب:
قربانی والے مسئلہ میں مالکِ نصاب ہونے کا مطلب یہ ہے کہ قربانی کے دنوں میں اس شخص کے پاس ساڑھے سات تولے سونا یا ساڑھے باون تولے چاندی یا اتنی چاندی کی مالیت کے برابر رقم یا اتنی چاندی کی مالیت کے برابر مالِ تجارت یا اتنی چاندی کی مالیت کے برابر حاجتِ اصلیہ سے زائد سامان ہو اور اس پر اتنا قرضہ نہ ہو کہ جس کو ادا کرنے کے بعد (اوپر بیان کردہ) نصاب باقی نہ رہے.
(بہارشریعت، حصہ 15، صفحہ 333، مکتبۃ المدینہ کراچی)

7 حاجتِ اصلیہ سے کیا مراد ہے ؟

جواب :
حاجتِ اصلیہ سے مراد وہ چیزیں ہیں جن کی عموماً انسان کو ضرورت ہوتی ہے اور ان کے بغیر گزر اوقات میں شدید تنگی اور دشواری ہوتی ہے جیسے رہنے کا مکان، پہننے کے کپڑے، سواری (موٹر سائیکل، گاڑی وغیرہ)، علمِ دین سے متعلق کتابیں، پیشے سے متعلق اوزار، خانہ داری کا ضروری سامان وغیرہ.
(ماخوذ از بہارشریعت، حصہ 15، صفحہ 333، مکتبۃ المدینہ کراچی)
نوٹ:
حاجتِ اصلیہ کی تعریف پر غور کرنے سے معلوم ہوگا کہ درج ذیل چیزیں حاجتِ اصلیہ میں داخل نہیں ہوں گی اور اگر ان کی قیمت دیگر نصاب کی چیزوں کے ساتھ مل کر ساڑھے باون تولے چاندی کی مالیت کے برابر ہوگئی تو قربانی واجب ہو جائے گی جیسے :
1– ڈیکوریشن پیسز
2– سینریز
3– سال بھر بالکل استعمال نہ ہونے والے برتن
4– سال بھر بالکل استعمال نہ ہونے والے کپڑے
5– ضرورت سے زیادہ بالکل استعمال نہ ہونے والا مکان
وغیرہ وغیرہ.

8 کیا مقروض پر قربانی واجب ہوتی ہے ؟

جواب :
اگر مقروض (یعنی جس کے ذمے لوگوں کا قرضہ ہو، اس) کے پاس موجود کُل نصاب میں سے قرض کو نکال کر اتنا مال باقی بچے جو ساڑھے باون تولے چاندی کی مالیت کے برابر ہو تو قربانی واجب ہوگی اور اگر قرض کو نکالنے کے بعد اتنا مال باقی نہ بچے تو قربانی واجب نہ ہو گی.
(فتاوی عالمگیری، جلد 5، صفحہ 292، مکتبہ رشیدیہ کوئٹہ، بدائع الصنائع، جلد 4، صفحہ 196، مکتبہ رشیدیہ کوئٹہ)

سوال 8:
اگر کوئی شخص صاحبِ نصاب ہو لیکن اس نے سابقہ کسی سال میں زکوۃ نہ دی ہو یا سابقہ کسی سال قربانی نہ کی ہو تو اگر اس کی سابقہ سال کی زکوۃ کو یا سابقہ سال کی قربانی کے جانور کی قیمت کو اس کے موجودہ نصاب میں سے نکالا جائے تو اب نصاب باقی نہیں بچتا تو کیا ایسے شخص پر قربانی واجب ہوگی یا واجب نہیں ہوگی؟
جواب:
ایسے شخص پر قربانی واجب نہ ہو گی، لہٰذا یہ پہلے سابقہ سال کی زکوۃ ادا کرے گا اور اگر قربانی نہیں کی تھی تو پہلے سابقہ سال کی قربانی کی طرف سے زندہ جانور، شرعی فقیر کو صدقہ کرے گا.
(عیدِ قربان، صفحہ 15، مکتبۃ الفرقان کراچی بحوالہ فتاوی رضویہ، جلد 20)

10 کیا شرعی مسافر پر قربانی واجب ہوتی ہے ؟

جواب :

شرعی مسافر پر قربانی واجب نہیں ہوتی.
(الہدایہ، جلد 4، صفحہ 446، مکتبہ رحمانیہ لاہور)
نوٹ:
شرعی مسافر وہ شخص ہے جو ساڑھے ستاون میل (یعنی تقریباً 92 کلومیٹر) دور جانے کے ارادے سے اپنے شہر کی حدود سے باہر نکل گیا ہو یا اتنے فاصلے پر کسی جگہ پہنچ کر پندرہ دنوں سے کم ٹھہرنے کی نیت کی ہو.
(ماخوذ از فتاوی رضویہ، جلد 8، صفحہ 270، رضا فاؤنڈیشن لاہور)
واللہ اعلم ورسولہ اعلم عزوجل وصلی اللہ علیہ والہ وسلم
کتبہ

ابواُسَیْد عبید رضامدنی

رئیس مرکزیدارالافتاء اہلسنت عیسیٰ خیل ضلع میانوالی

مزید پڑھیں

قربانی کسے کہتے ہیں،شرعی حکم،قربانی کس پر واجب ہے

قربانی کے ایک مسئلے کی وضاحت

ایک حکیمانہ قول کی توضیح

مقرر کے لئے کتنی شرائط ہیں؟

مہر کی مقدار کیا ہے ؟

مسجد کی اشیاء ذاتی مفاد کے لئے استعمال کرنا کیسا ہے ؟

شیئر کیجیے

Leave a comment