نور سے ان کے ہوا سارا زمانہ نوری
سید منظر میاں چشتی
ہم نہیں کہتے کہ ہے صرف مدینہ نوری
نور سے ان کے ہوا سارا زمانہ نوری
پیرہن نور، بدن نور ہے اسما نوری
ان سے پہلے کہیں دیکھا نہیں ایسا نوری
ویسے کالے کو کوئی نور نہیں کہتا ہے
ان کے گیسو کو مگر کہنا پڑے گا نوری
دست و پا نور ہیں آقا کے تو حیرت کیا ہے
سینۂ سنگ پہ ہے نقشِ کف پا نوری
وہ بشر ہیں مرا ایمان ہے اس پر لیکن
خاکی ہوکر بھی ہیں سرکار سراپا نوری
قول حسان سے ثابت ہے کہ تم نے رب سے
جیسا چاہا تمہیں ویسا ہی بنایا نوری
دیکھنا ہوتا ہے جب مجھ کو مدینہ منظٓر
آنسوؤں سے میں بنا لیتا ہوں نقشہ نوری
سید منظر میاں چشتی
پھپھوند شریف یوپی ہند