نعتِ محبوبِ خداﷺ
از: شاکر رضا نوری
ہم جیسے نکمّوں کے گزارے نہیں ہوتے
آقا! کرم جو ہم پہ تمہارے نہیں ہوتے
تخلیقِ شاہِ والا جو مقصود نہ ہوتی
کونین کو خالق نے سنوارے نہیں ہوتے
جلوہ گری جو آپ کی ہوتی نہیں حضور!
یہ دھرتی ، گگن، چاند، ستارے نہیں ہوتے
ایمان کی تکمیل کبھی ہو نہیں سکتی
جب تک ہر ایک شئ سے وہ پیارے نہیں ہوتے
کیا حال ہوا ہوتا خدا جانے ہمارا
” سرکار اگر آپ ہمارے نہیں ہوتے”
طیبہ کے سفر کی کبھی ملتی نہیں توفیق
جب تک مہِ طیبہ کے اشارے نہیں ہوتے
عشقِ بتاں کو چھوڑو لگاؤ نبی سے دل
اِس عشق میں دیوانو! خسارے نہیں ہوتے
چشمِ کرم حبیبِ خدا کی نہ ہوتی گر
رحمت کے جاری ہم پہ یہ دھارے نہیں ہوتے
اے آمنہ! نہ آتا جو اک چاند تیرے گھر
دنیا کے یہ حسین نظارے نہیں ہوتے
ہو جاتی غرق کشتی ہماری حیات کی
محبوبِ رب کو ہم جو پکارے نہیں ہوتے
شاکر! نہ بنتے تم جو ثنا خوانِ مصطفیٰ
پھر عوج پہ قسمت کے ستارے نہیں ہوتے