قرآن کی تعلیم ہی دستور حیات ہے

قرآن کی تعلیم ہی دستور حیات ہے

Table of Contents

قرآن کی تعلیم ہی دستور حیات ہے

از قلم:- غلام مصطفیٰ رضا نظامی

قرآن کی تعلیم ہی دستور حیات ہے
قرآن کی تعلیم ہی دستور حیات ہے

عصر حاضر کے مسلمانوں کا حال ایسا ہے، جیسا کہ کمینوں کے دسترخوان پر ایک یتیم کا ہوتا ہے۔ صاحبانِ عقل سے مخفی نہیں ہے کہ آج پوری طاغوتی طاقتیں ہمیں سطح ارض سے محو کرنے کے لئے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہی ہیں، جس کی سب سے بڑی وجہ باری تعالیٰ سے قطع تعلق، دین سے دُوری اور احکامِ قرآنی سے بے اعتنائی ہے۔

قرآن مجید اتنی عظیم الشان کتاب ہے، جس نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو سید الانبیاء، خاتم الانبیاء اور رحمۃ للعالمین جیسے القاب سے ملقب کیا اور اپنی تعلیمات کے ذریعہ لوگوں کو تحت الثریٰ سے رفعتِ ثریا تک پہنچا دیا، جو قیامت تک انسانیت کے لئے مشعلِ راہ ثابت ہوں گے۔ خلفائے راشدین اور صحابۂ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہم قرآن پاک اور سنت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کا ایسا علمی و عملی نمونہ تھے کہ انھیں اللہ تعالیٰ نے ’’رضی اللّٰہ عنھم ورضوا عنہ‘‘ کی سند سے سرفراز کیا۔

قرآن مجید بنی نوع انسان کے لئے عموماً اور مسلمانوں کے لئے خصوصاً اللہ تعالیٰ کی طرف سے ایسا دستورِ حیات ہے، جس پر عمل پیرا ہوکر وہ زندگی کے ہر میدان میں سرفرازی اور بلندی حاصل کرسکتے ہیں۔ افسوس کہ موجودہ دَور کے مسلمان قرآن پاک کو سمجھ کر پڑھنے کی کوشش نہیں کر رہے ہیں۔ دُنیا میں بہت کم ایسے مسلمان ہیں، جو قرآن کریم کو اُس کے صحیح اور حقیقی مقاصد کی نظر سے دیکھتے اور کثرتِ تلاوت سے نیکیاں حاصل کرتے ہوں۔ قرآن مجید بحر ذخار ہے، جس کو ہم بڑے سے بڑے ظرف میں بھی بند نہیں کرسکتے۔ دُنیا و آخرت کے وہ کونسے مسائل ہیں، جن کو اجمالاً یا تفصیلاً قرآن پاک میں نہ بیان کیا گیا ہو_

آج ایک طرف اولاد اپنے والدین کی بات ماننے کے بجائے اس پر لعن و طعن کرتا دیکھائی دے رہا ہے تو دوسری طرف بیوی تسخیر شوہر کے خواہاں ہیں
*کہیں چھوٹا بھائی بڑے بھائی کی شفقت سے کوسوں دور ہے تو کہیں بہنیں اپنے ہی گھر میں ظلم و تشدد سے دوچار ہوتی نظر آ رہی ہے_

اور یہ سب معاملے جنم لیے تو اس کا ایک وجہ تعلیم قرآن سے دوری بھی ہے اگر آج اولادیں قرآن سے آشنا ہوتی اس کے حکم پر عمل کرتی ایک دوسرے کے حقوق کو ادا کرتے تو یہ برائیاں جنم نہ لیتی_
ترقی یافتہ،لبرل اِزم،روشن خیالی،سیکولرزم جیسے لفظوں اور خیالوں سے باہر آئیے۔ایمان کی حفاظت کیجیے اگرچہ پوری دنیا ناراض ہو جائے۔ قرآن کے حکم پر عمل کرکے اللہ کو راضی رکھیں۔

شعر:-

دنیا طلبی جائے گی کیا جان کے ساتھ
کیسی یہ بلا لگی مسلمان کے ساتھ
کیسا قرآن اور کہاں کا ایمان
ایمان رہا طاق پہ قرآن کے ساتھ

از قلم:- غلام مصطفیٰ رضا نظامی

جامعہ حضرت نظام الدین اولیاء نئی دہلی

مزید پڑھیں

جمعہ کے فضاٸل واحکامات

مرکز ہدایت کی طرف اہل حق کو آنے دو

جن کی روحیں طیبہ میں گشت لگاتی ہیں

صالح رسم ورواج کی حیات جاودانی

اسلامیان ہند کے قلیل التعداد طبقات

برصغیر میں اہل سنت وجماعت کون؟

حقائق سے چشم پوشی اور سماجی اختلاف

شیئر کیجیے

Leave a comment