حق گوٸی رہی آپ کی پہچان ابوالفیض
از: واصف رضا واصف
تسکین دل زار کا سامان ابوالفیض
ہیں تکیہ گہ مفلس وسلطان ابوالفیض
ہرسمت نظر آتے ہیں عشاق تمھارے
اے کشتہ ٕ عشق شہ ِ فاران ابوالفیض
ہرگام دیا آپ نے بس درس صداقت
حق گوٸی رہی آپ کی پہچان ابوالفیض
لہجے میں تمھارے ہے محبت کی حلاوت
داناٸی سے لبریز ہے فرمان ،ابوالفیض
خوابیدہ مقدر کو لگے خواب کی رونق
ہوجاٸیں مقدرسے جو مہمان ابوالفیض
ہے شبنم الطاف و عنایات کی برکت
تازہ ہے جو حکمت کاگلستان ابوالفیض
کس طور بھلا ان پہ مسلط ہوں مصاٸب
جن کے بھی ہوے آپ نگہبان ابوالفیض
واصف سےہو کس طور بیاں ان کےمراتب
دریاے معارف کے ہیں مرجان ابوالفیض
عقیدت کیش
واصف رضاواصف مدھوبنی بہار