وہ بحر علم کے تاباں گہر ہیں حافظ ملت
از: واصف رضا واصف
وسیع الظرف ، زیرک ، دیدہ ور ہیں حافظ ملت
میان اہل سنت با اثر ہیں حافظ ملت
سعادت کی لکیریں روے ہستی سے ہویدا ہیں
وجیہ و خوش ادا وجہ القمر ہیں حافظ ملت
نہ ہوتے ہیں کبھی وہ سنت سرکار سے غافل
اک ایسے عاشق خیر البشر ہیں حافظ ملت
معارف کا سفر جن کو بھی طےکرناہے آجاٸیں
رہ عرفان حق کے راہبر ہیں حافظ ملت
وہ گردو پیش درآے مساٸل سے بھی واقف ہیں
نہایت دور بیں بالغ نظر ہیں حافظ ملت
کتاب زندگانی زہد و تقوی سے عبارت ہے
یقینا خوب سے بھی خوب ترہیں حافظ ملت
ہےان کے ذکر میں پنہاں نوید راحت وفرحت
شب غم میں مسرت کی سحر ہیں حافظ ملت
کبھی جس کی تجلی ماند پڑسکتی نہیں واصف
وہ بحر علم کے تاباں گہر ہیں حافظ ملت
عقیدت کیش
واصف رضاواصف مدھوبنی بہار