جب مدینے سے عطا خیرات ہو تو نعت ہو
رشحات خامہ : محمد نثار نظامی
سید عرب و عجم کی بات ہو تو نعت ہو
مرتسم دل میں جو ان کی ذات ہو تو نعت ہو
کاسۂ فکروتخیل میں نہیں آب ثنا
جب مدینے سے عطا خیرات ہوتو نعت ہو
عشق سے ان کے معطر ہے مرا پورا وجود
دل کے آنگن میں نبی کی ذات ہو تو نعت ہو
حیطۂ فکرونظر سے ہے ورا تیری ثنا
جو میسر وصل کی سوغات ہوتو نعت ہو
اے نظامی زندگی میں کم سے کم اک بارہی
ان کے روضے پر گزر اک رات ہو تو نعت ہو
رشحات خامہ : محمد نثار نظامی
مہراج گنج۔