امام اہل سنت کے علمی کارنامے
انصاف علی رضوی
متعلم دار العلوم اہل سنت معین الاسلام شیخ نگر پیپاڑ جودھ پور
ہند میں امام اہل سنت ہی ایک ایسی شخصیت گزرے ہیں جن کے علوم و فنون کی عرب و عجم میں طوطی بولتی تھی اور سب آپ کی تحقیقات کو سر خم تسلیم کرتے تھے آپ نے تقریباً ہر میدان میں امت کی فقید المثال رہنمائی فرمائی ہے اور ایسا علمی خزانہ امت کو دیا کہ آج تک اہل علم اس سے مالامال ہو رہے ہیں
ترجمہ قرآن
کنز الایمان 1911ء میں امام اہل سنت ہم سب سنیوں کی جان اعلیٰ حضرت عظیم البرکت مجدد دین و ملت امام احمد رضا خاں فاضل بریلوی علیہ الرحمہ نے قرآن پاک کا شاندار ترجمہ کنز الایمان کے نام سے کیا جو عشق و ایمان کا شاہکار ہے اور تراجمِ قرآن کے ذخیرے میں ایک اضافے کی حیثیت رکھتا ہے۔اس میں روح قرآن رواں ہے حقیقت یہ ہے کہ قرآن پاک کے ترجمہ کے لیے صرف علم و دانشی کسی کے پاس ہونا یا بہت سی چیزوں کا جاننا ہی کافی نہیں ہوتا بلکہ ہمارے پیارے آقا و مولا حضور اکرم نور مجسم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلّم کی محبت ہونی چاہیے فقط علم کافی نہیں ہوتا ہے ۔
چنانچہ قرآن مقدس کا ترجمہ کرتے وقت اس کی تفسیر لکھنے کے دوران بہت سے ایسے موقع آتے ہیں کہ پاس ادب کے ساتھ وہاں سے گزر جانا کوئی آسان کام نہیں ہوتا۔
مگر امام اہل سنت عشقِ مصطفی کے طفیل اس پل صراط ادب سے پلک جھپکتے گزر گئے آپ کے ترجمہ کا کمال یہ ہے کہ جن اشکال اور ان کے حل کو مفسرین کئی کئی صفحات میں جا کر اسے بیان کرتے ہیں لیکن آپ نے اسے اپنے ترجمے کے چند لفظوں میں کھول کر رکھ دیا ہے۔ گویا آپ نے تفسیری ترجمہ فرمایا جو مختصر ہوتے ہوئے جامع بھی ہے چنانچہ یہ ماننا پڑے گا کی یہ ہمارے امام احمد رضا کی شان ہے قرآن مجید کے اس ترجمے میں زبان و بیان کی شگفتگی موجود ہے اور یہ عام فہم ہے اس میں اعلی حضرت کا شاعرانہ ذوق اور ایمان کی پختگی اور محبت رسول اور ادب کے نمایاں ہیں۔ اعلی حضرت امام احمد رضا خان فاضل بریلوی علیہ الرحمہ وہ ایک عظیم شخصیت ہے کہ جس نے قرآن مجید کا ترجمہ لکھ کر ہم سنی مسلمانوں پر احسان کیا ہے کہ جن کے احسان کا ہم زندگی بھر شکریہ ادا نہیں کر سکتے اور ہماری آنے والی نسلیں بھی ان کا شکریہ ادا نہیں کر سکتی ان کا ہم تمام مسلمانوں پر احسان عظیم ہے۔
چنانچہ مخالفین بھی اعتراف کرتے ہیں کہ:
اردو زبان میں سب سے بہتر ترجمہ مولانا احمد رضا خان فاضل بریلوی علیہ الرحمہ کا ہے آپ نے جو لفظ ایک جگہ رکھ دیا ہے اس سے بہتر لفظ کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا۔
غرضیکہ امام اہل سنت کے ترجمہ قرآن کی شان اپنے پرائے سب ہی رطب اللسان ہیں۔
تفسیر قرآن
تفسیر کے اندر ہم سب سنیوں کی جان امام اہل سنت کی شان یہ تھی کہ صرف سورہ والضحی کی چند ایتوں کی تفسیر ٦٠٠ صفحات سے بھی تجاوز کر گئی۔اگر زندگیاں ملتی تو مکمل تفسیر لکھتے۔ایک زندگی تو قرآن پاک کی ایسی تفسیر کے لیے کافی نہ تھی۔
ڈاکٹر اقبال کا خراج تحسین
ڈاکٹر اقبال نے یوں خراج تحسین پیش کیا ہے
ان کے فتوی ان کی ذہانت، جودت طبع ، کمال فقاہت اور علوم دینیہ میں شجر علمی کے شاہد ہیں ان کے فتوی سے اندازہ ہوتا ہے کہ وہ کسی قدر اعلی اجتہادی صلاحیتوں سے بہرہ ورتھے۔
علامہ اقبال کے بیان کی شہادت امام اہل سنت کے فتاوی کا مجموعہ "فتوی رضویہ” دے رہا ہے جو آپ کا علمی شاہکار اور فقہ کا بحر ذخار ہے۔
یہ بڑے سائز کی ١٢ جلدوں میں پھیلا ہوا ہے۔ جس کی ہر جلد جہاذی سائز کے ایک ہزار صفحات پر مشتمل ہیں اور اکثر فتاوی تو خود تحقیقی مقالات کا حق رکھتے ہیں اور مستقل کتاب کی حیثیت کے مالک ہیں۔
اسے آپ مختصر یوں سمجھیے کہ ہندوستان کے کسی عالم کی ساری کتابیں ترازو کے ایک پلڑے میں ہو اور اعلی حضرت کا فتاوی رضویہ ایک پلڑے میں تو اعلی حضرت کا پلڑا بھاری ہوگا اسی طرح یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ زمانے کے تمام علماء کی کتابیں ترازو کے ایک پلڑے میں رکھ دی جائے اور اعلی حضرت کی ساری کتابیں ترازو کے ایک پلڑے میں رکھ دی جائے تو حضرت ہی کا پلڑا بھاری ہوگا
غرض یہ کہ علامہ اقبال نے امام اہل سنت کی جن "اعلی اجتہادی صلاحیتوں” کا اعتراف کیا اس کی ایک روشن مثال یہ ہے کہ جب کاغذ کے نوٹ نئے نئے چلے تھے اور ان پر زکوۃ کا مسئلہ بھی بالکل نیا تھا کیونکہ زکوۃ تو اصل میں چاندی اور سونے پر ہوتی ہے چنانچہ اس نئے مسئلے میں علمائے حرمین الجھ رہے تھے آخر انہوں نے امام اہل سنت کی طرف رجوع کیا۔ چنانچہ اپ نے بروقت ١٩٠٢ء میں تمام شکوک و شہادت اور اعتراض کا ازالہ کرتے ہوئے جواباً ایسا فاضل نہ مقالعہ لکھ کر دیا کہ جسے پڑھ کر سب علمائے عرب حیران رہ گئے۔
سائنسی علوم
امام احمد رضا بریلوی اپنے دور کی جدید سائنسی علوم میں بھی بڑی مہارت رکھتے تھے۔ چنانچہ آپ نے مشہور سائنس دان نیوٹن اور ائن اسٹائن کے بعض نظریات کو باطل قرار دیتے ہوئے اپنی تحقیقات پیش کی۔ اس سلسلے میں آپ کی کتاب فوز مبین در رد حرکت زمین بڑی فاضلانہ اور قابل مطالعہ ہے اس کے علاوہ آپ نے شیگن یونی ورسٹی (امریکہ) کے پروفیسر البرٹ۔ ایف۔ یورٹا کی تحقیقات کو للکارا اور انہیں غلط ثابت کر کے مغربی دنیا پر اپنی دھاگ بٹھائی جس پر نیویارک ٹائمز کے شمارے گواہ ہیں۔ اس کے علاوہ بھی آپ نے بہت سے سائینسی مسائل پر اپنی تحقیق پیش فرمائی جسے دیکھ کر دنیا دانتوں تلے انگلی چبانے لگی
ان علوم کے علاوہ بھی آپ نے بہت سارے فنون پر قلم اُٹھایا اور حق ادا کیا ہے لیکن ان سب کو میں یہاں بیان کرنے سے قاصر ہوں
اعلیٰ حضرت علیہ الرحمہ بحیثیت مصنف اعظم
فقہ و فتاوی کے رمز شناش: اعلی حضرت