(حبیبِ رب العلی کی خاطر)
درِ نبی پر سدا کی خاطر
میں جاؤں لطف و عطا کی خاطر
بنی دو عالم کی ساری چیزیں
حبیبِ رب العلی کی خاطر
زمیں، فلک اور عرش و کرسی
بنے ہیں سب مصطفیٰ کی خاطر
صبا! مدینے کی خاک لا دے
مریضِ عشق و وفا کی خاطر
نبی کی نعتیں ہمیشہ لکھوں
کرم، عنایت، عطا کی خاطر
وظیفہ نادِ علی کا پڑھیے
ہراک مرض سے شفا کی خاطر
سب اپنی بہنوں کو، بیٹیوں کو
سکھائیں پردہ حیا کی خاطر
عمل کوئی بھی کرے گا فارح
رضائے حق کی رضا کی خاطر
از
فارح مظفرپوری
۲۷/جمادی الاخری ۱۴۴۱
22/فروری 2020