درشان حضورحافظ ملت علیہ الرحمہ
واصف رضا واصف
پھر کرم حافظ ملت کا ہوا جاتا ہے
حرف خود شعرکے پیکر میں ڈھلاجاتاہے
رب تعالی نے انھیں اوج و ترفع بخشا
حامل عز و شرف ان کو کہاجاتاہے
آپ ہوتا ہے وہاں نور کرم کا ابلاغ
جس جگہ مرد خدا ،مہر وفاجاتاہے
آج پھر ہوگی عنایات و کرم کی بارش
روے پرنور نگاہوں میں بسا جاتا ہے
خود کوہررنج سے محفوظ سمجھتاہےوہ
جو ابو الفیض کے دربار میں آ جاتاہے
ازپۓ راحت و تسکین قلوب مضطر
آپ کا ذکر بصد شوق کیا جاتاہے
ہمہ تن گوش رہیں کشتہ بوالفیض یہاں
نغمہ عشق خموشی سے سنا جاتاہے
ہرگھڑی ہاتھ میں ہے گوہر اقبال و ظفر
ان کے مداح میں واصف بھی گناجاتاہے
عقیدت کیش
واصف رضا واصف مدھوبنی بہار