آزاد بھارت میں مسلمان آزاد کیوں نہیں؟

آزاد بھارت میں مسلمان آزاد کیوں نہیں؟

Table of Contents

آزاد بھارت میں مسلمان آزاد کیوں نہیں؟

آزاد بھارت میں مسلمان آزاد کیوں نہیں؟
آزاد بھارت میں مسلمان آزاد کیوں نہیں؟

از: محمد فیضان رضا علیمی

مکرمی! آج ۱۵/ اگست کا وہ دن ہے جس دن ہمارا پیارا ملک ہندوستان مغربی طاقتوں سے آزاد ہوا تھا۔ آج پورا ملک ۷۵ واں یوم آزادی منا رہا ہے جس میں ہر دھرم اور مذہب کے لوگ شامل ہے۔ خواہ وہ مسلم ہوں یا ہندو، سکھ ہوں یا عسائی، بودھ ہوں یا دوسرے مذاہب کے لوگ، سب کے سب پورے جوش و خروش اور جوش و جذبہ کے ساتھ یوم آزادی منا رہے ہیں اور ایک بھارتی ہونے کے ناطے یہ حق بھی ہے۔

لیکن آزاد بھارت میں اگست کا مہینہ شروع ہوتے ہی جہاں ہر طرف جشن آزادی کی تیاری شروع ہوجاتی ہے۔ لال قلعہ سے لے کر پورے ہندوستان کے سرکاری و غیر سرکاری دفاتر، تعلیم گاہوں اور سماجی و تنظیمی جگہوں میں جشن آزادی کے ترانے اور مجاہدین آزادی کے کارنامے پڑھے اور یاد کیے جاتے ہیں تاکہ ۱۵ اگست کی صبح ملک کی شناخت ترنگا جھنڈا پھیرایا جائے اور ترانے سناکر اور مجاہدین کو سلامی دے کر جشن منایا جاسکے۔

وہیں اسی آزاد بھارت میں موجودہ حکومت کے ٹکڑوں پر پل رہے بے دین و دھرم کے غنڈے ملک کی امن و شانتی اور ہندو مسلم ایکتا کو مسل رہے ہیں اور مسلمانوں کو اپنے ہی آزاد ملک میں ڈر اور خوف کے ماحول میں جینے پر مجبور کر رہے ہیں۔ اسی اگست کی تقریباً ۱۱/۱۲ تاریخ کو کانپور میں افسر احمد نامی ایک مسلم کو بجرنگ دل کے کچھ غنڈوں نے پولیس کے سامنے بےتحاشہ مارا پیٹا اور ایک مخصوص دھارمک نعرہ لگانے پر مجبور کیا۔

سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ

⭐ کیا آزاد بھارت کا یہی مطلب ہے کہ یہاں صرف ایک ہی دھرم کے لوگ آزاد رہیں باقی سب مقید؟
⭐ کیا اس آزاد بھارت میں مسلمانوں کو آزاد رہنے کا حق نہیں؟
⭐ کیا افسر احمد کے ساتھ جو ہوا وہ ایک آزاد ملک میں روا ہے؟
⭐ حکومت آزاد بھارت کے باشندوں کو آزادی کب دےگی؟

مکرمی! یہ ایک افسر کے ساتھ ہوتا تو یہ کہا جاسکتا تھا کہ یہ غلطی سے ہوگیا ہے ان سب کو سزا دی جائے گی۔ وغیرہ وغیرہ یہاں تو ہر روز دسیوں افسروں کے ساتھ ویسا ہی ہو رہا ہے اور اس وقت مسلمان جہاں بھی رہ رہا ہے وہ ڈر اور خوف کے عالم رہتا ہے وہ اس خوف میں رہتا ہے آج کانپور کے افسر کے ساتھ ہوا کہ کل ہمارے ساتھ ہوگا۔

لہذا مسلمانوں سے گزارش ہے اپنی زمین پیدا کریں اور ملک کی سیاسیت میں اپنی حصہ داری پیدا کرنے کی فکر کریں ورنہ پورا ملک ان غنڈوں کے ہاتھ تباہ ہوگا۔ اور حکومت ہند سے اپیل ہے کہ خدارا جشن آزادی کو جس جوش و خروش کے ساتھ مناتے ہیں اسی جذبہ کے ساتھ اپنے غنڈوں پر قابو رکھیں اور ملک کے اقلیتی طبقہ کے لوگوں کو آزاد بھارت میں آزاد زندگی گزارنے دیں۔

از : محمد فیضان رضا علیمی۔

نائب صدر جماعت رضائے مصطفے سیتامڑھی۔

مزید پڑھیں

تاریخِ حکمرانانِ ھندوستان غوری سلطنت سے نریندر مودی تک

یہ بھارت میں ہی ممکن ہے

ھندوستان میں قوم مسلم کو سنبھلنے کی ضرورت

مسلم سیاسی پارٹی مفید یا مضر ایک تجزیہ قسط سوم

مسلم سیاسی پارٹی:مفید یا مضر ایک تجزیہ قسط دوم

مسلم سیاسی پارٹی مفید یا مضر: ایک تجزیہ قسط اول

شیئر کیجیے

Leave a comment