روزہ کے شرعی و طبی فوائد

روزہ کے شرعی و طبی فوائد

Table of Contents

روزہ کے شرعی و طبی فوائد

 

از : ذاکر حسین فیضانی

(نوٹ:خلیل احمد فیضانی کے گروپ بنام”مضمون نگاری سیکھیے”سے اصلاح کروانے کے بعد یہ مضمون شائع کیا گیا ہے)

روزہ اللہ تعالیٰ کی بہت بڑی نعمت ہے- اللہ تعالیٰ نے اپنے کلام پاک میں متعدد مقامات پر روزہ کے فضائل و مناقب ارشاد فرمائے ۔ اللہ تعالیٰ قرآن شریف میں ارشاد فرماتا ہے:

یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا كُتِبَ عَلَیْكُمُ الصِّیَامُ كَمَا كُتِبَ عَلَى الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِكُمْ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُوْنَۙ(۱۸۳)

ترجمۂ کنزالایمان : اے ایمان والو! تم پر روزہ فرض کیا گیا جیسا ان پر فرض ہوا تھا جو تم سے پہلے ہوئے، تاکہ تم گناہوں سے بچو
اسی طرح احادیث مبارکہ میں روزہ کی فضیلت کو بیان کیا گیا ہے ۔ حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام نے ارشاد فرمایا :

مَنْ صَامَ رَمَضَانَ اِيْمَانًا وَّ اِحْتِسَابًا غُفِرَ لَه. مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِه

ترجمہ : ’’جس نے بحالتِ ایمان ثواب کی نیت سے رمضان کے روزے رکھے اس کے سابقہ گناہ معاف کر دیے جاتے ہیں۔‘‘
اسی طرح ایک اور مقام پر ارشاد فرمایا

اَلصَّوْمُ جُنَّةٌ مِنَ النَّارِ کَجُنَّةِ أَحَدِکُمْ مِنَ الْقِتَالِ.

ترجمہ :’’روزہ جہنم کی آگ سے ڈھال ہے جیسے تم میں سے کسی شخص کے پاس لڑائی کی ڈھال ہو۔‘‘

روزہ قدیم عبادت ہے

ماقبل کی آیت مبارکہ کے مضمون سے معلوم ہوا کہ روزہ کوئی نئی عبادت نہیں بلکہ یہ پرانی اور قدیم عبادت ہے- حضرت آدم علیہ السلام سے حضرت عیسیٰ علیہ السلام تک جتنے انبیاء کرام تشریف لائے اور وہ جو شریعت لاے اس میں روزے کی فرضیت شامل تھی اگر چہ ان کے احکام ہم سے مختلف تھے (صراط الجنان)

روزہ کب فرض ہوا؟

رمضان المبارک کے روزے دس شعبان المعظم ، ٢ ہجری کو فرض ہوئے ۔ اور نماز کی طرح روزہ بھی فرض عین ہے اس کی فرضیت کا منکر کافر ہے اور بلا عذر چھوڑنے والا سخت گناہ گار ہے اور دوزخ کا سزاوار ہے (صراط الجنان ، قانون شریعت)

روزے کا مقصد

روزہ کا مقصد اسی آیت کریمہ کے آخری حصے میں بیان کیا گیا ہے کہ روزے سے بندۂ مؤمن تقوی شعار و پرہیزگار بنتا ہے ۔
روزہ میں چونکہ انسان اپنے آپ کو کھانے پینے پینے اور جماع سے روکتا ہے اور جب ان چیزوں سے رک جاتا ہے تو وہ اپنے نفس قابو پا جاتا ہے اور جب کوئی بندہ نفس پر قابو پالیتا ہے تو تقوی و پرہیزگاری کی بلندیوں پر پہنچ جاتا ہے (صراط الجنان)

روزہ کی تعریف

روزے کا لغوی معنیٰ کسی چیز سے رکے رہنا ۔
روزہ عرف شرع میں مسلمان کا بہ نیّت عبادت صبح صادق سے غروب آفتاب تک اپنے کو قصداً کھانے پینے جماع سے باز رکھنا، عورت کا حیض و نفاس سے خالی ہونا شرط ہے۔ ( بہار شریعت )

روزہ کے طبی فوائد

حضور سید عالم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا :صُوْمُوْا تَصِحُّوْا یعنی روزہ رکھو صحت مند ہوجاؤ گے۔ اس حدیث پاک کی شرح میں حضرت علّامہ عبدالرّؤف مُناوی رحمۃ اللہ علیہ نقل کرتے ہیں کہ روزہ روح کی غِذاہے جس طرح کھانا جسم کی غِذا ہے۔ روزہ رکھنے سے بندے کو صحت و تندرستی اور وافر مقدار میں رزق ملتاہے جبکہ آخرت میں اسے بڑا ثواب ملے گا۔

طِبّی لحاظ سے روزوں کے بے شمار فوائد ہیں جس میں سے چند ذیل میں تحریر کرنے کی کوشش کرتا ہوں : معدے کی بیماریاں ٹھیک ہوجاتی ہیں ، نظام ہضم بہتر ہوجاتا ہے ، دل کا دورہ پڑنے کا خطرہ نہیں رہتا ، موٹاپے میں کمی آجاتی ہے ، بندہ برے خیالات سے دور رہتا ہے ، اسی طرح روزہ رکھنے سے کئی طبی فوائد حاصل ہوتے ہیں-
( ماہنامہ فیضان مدینہ رمضان المبارک ١٤٤١ ہجری)

از : ذاکر حسین فیضانی

مزید پڑھیں

استقبال آمد رمضان

ماہ رمضان المبارک کیسے گزاریں

ماہِ رمضان اور روزے کے فضائل

شیئر کیجیے

Leave a comment