نعت رسولﷺ
از قلم: سراج الدین شفؔق دمکاوی
ذات ایسی مجھے عبقری مل گئی
جس کے آگے یہ دنیا جھکی مل گئی
بھول بیٹھا زمانہ یہ حاتم کا نام
مصطفٰی کی جو دریا دلی مل گئی
آمدِ سرورِ دوجہاں کے طفیل
دہر کو رحمتِ ایزدی مل گئی
ان کی مدحت کی جانب جو مائل ہوا
فکر کو میری پاکیزگی مل گئی
اس سے پہلے تھا آوارہ دل یہ مرا
نعت سے اس کو شائستگی مل گئی
بادشاہوں کو آنکھیں دکھاؤنگا میں
گر مدینے میں اک جھونپڑی مل گئی
نعت لکھنے کی مجھ کو سعادت ملی
پھر تو کیا!!! دولتِ اخروی مل گئی
گانے وانے ،،غزل گوئی کے دور میں
شکر ہے !!! لب کو نعتِ نبی مل گئی
خاتمہ دشمنِ دیں کا کردونگا میں
مجھ کو گر قوتِ حیدری مل گئی
خلد کی سنیوں کو اجازت ملی
جب گیا نجدی !!! نو انٹری مل گئی
مل گئی خلد جانے کی اس دم سند
مجھ کو جب نسبتِ قادری مل گئی
ان کی مدحت کے صدقے تجھے اے شفؔق
خلد جانے کی جھنڈی ہری مل گئی