مدحتِ شاہِ خوباں ﷺ

مدحتِ شاہِ خوباں ﷺ

Table of Contents

مدحتِ شاہِ خوباں ﷺ

نتیجۂ فکر؛ شاکر رضا نوری

مدحتِ شاہِ خوباں ﷺ
مدحتِ شاہِ خوباں ﷺ

نہ پوچھ مجھ کو ملا کیا سے کیا مدینے سے
ملا ہے مجھ کو ارم کا پتہ مدینے سے

ہمارے قلب حزیں کی دوا مدینے سے
تو لے کے آنا اے بادِ صبا مدینے سے

سجا تو محفلِ ذکرِ حبیبِ خالقِ کُل
ضرور آئیں گے وہ دیکھنا مدینے سے

وہ مارا مارا پھرے گا جہاں میں ہر لمحہ
ہو جائے جس کا بھی گر خارجہ مدینے سے

کسی طبیب سے جس کا علاج ہو نہ سکے
وہ لائے تھوڑی سی خاکِ شفا مدینے سے

وہ بادشاہوں کو دیتا ہے دونوں ہاتھوں سے
عطائیں لے کے جو لوٹا گدا مدینے سے

ہَوا ارم کی ہے؛ محسوس ایسا ہوتا ہے
قسم خدا کی چلے جب ہوا مدینے سے

زمانے بھر سے اندھیروں کو ختم کر ڈالا
ضیا جو پھوٹی ہے یا مصطفیٰ مدینے سے

نظر نہ کر کبھی تو تخت و تاج کی جانب
سدا تو قلب کو اپنے لگا مدینے سے

تلاش کرتا ہے کیوں تو یہاں وہاں جنت
ملے گا اس کا تجھے راستہ مدینے سے

وہاں جو جائے گا دل اپنا رکھ کے آئے گا
اگر چہ گھر کو وہ آجائے گا مدینے سے

بچانے عظمتِ دینِ شفیعِ روز جزا
گیا ہے قافلہ کرب و بلا مدینے سے

بیاں تو کرتا جا توصیف شاہ اے شؔاکر
بلاوا آئے گا اک دن ترا مدینے سے

نتیجۂ فکر؛ شاکر رضا نوری الہ آبادی
72 75 092 842

مزید پڑھیں

تمھارا عارضِ پر نور قرآں یا رسول اللّٰه

منقبت در شانِ تاج الشریعہ علیہ الرحمہ

نعت شریف،جو لب پر مرے یا نبی یانبی ہے

نعت،تیرے جمال نے حیرت میں ڈال رکھا ہے

کرتے رہیں حضور کی مدحت ہزاربار

شیئر کیجیے

Leave a comment