ضلع مئو کے پانچ باحیات مصنفین کتب کثیره
از قلم: محمد سلیم انصاری ادروی
ضلع مئو ویسے تو رقبے کے حساب سے کافی چھوٹا ضلع ہے مگر تعلیم کے میدان میں یہ ضلع ہندوستان کے بہت سارے اضلاع سے کافی آگے ہے۔ لڑکوں کی تعلیم کے لیے یوں تو درجنوں مدارس و جامعات ہیں ہی لڑکیوں کی دینی تعلیم کے لیے بھی یہاں درجن سے زائد نسواں موجود ہیں۔ چند ایک کو چھوڑ کر ہندوستان کا ایسا کوئی مرکزی ادارہ نہیں ہے جس میں یہاں کے طلبہ نے تعلیم حاصل نہ کی ہو اور یہاں کے اساتذہ نے وہاں اعلیٰ درجے پر فائز ہو کر تدریسی خدمات انجام نہ دی ہوں۔
فاتح چریاکوٹ مخدوم زادہ ابو الجلال اسماعیل عباسی چریاکوٹی علیہ الرحمه (متوفیٰ سنہ ٨٢٢ ھ) نے اس خطے میں سب سے پہلے مسند تدریس وافادہ سجائی اور قریبا سات سو سال تک برابر بلا انقطاع آپ کی نسل سے افاضل روزگار اور عباقرہ بے مثال اٹھتے رہے جس کی آخری کڑی شمس العلماء پروفیسر امین عباسی ابن مولانا فاروق عباسی چریاکوٹی اور علامہ ابوالجمال احمد مکرم چریاکوٹی علیہم الرحمه تھے۔ (از: مولانا افروز قادری چریاکوٹی)
برصغیر کے تین مفسرین قرآن (شیخ غلام نقشبند گھوسوی ثم لکھنوی [بانی درس نظامی ملا نظام الدین سہالوی کے استاذ]، مولانا سلامت اللہ اعظمی ثم رام پوری اور شیخ الحدیث علامہ عبد المصطفیٰ اعظمی ازہری ثم کراچوی علیہم الرحمه) کا تعلق اسی ضلع کے قصبہ مدینة العلماء گھوسی سے تھا۔ نیز معروف سیرت نگار شیخ الحدیث علامہ عبد المصطفیٰ اعظمی علیہ الرحمه (مصنف سیرة المصطفیٰ) کا تعلق بھی اسی ضلع مئو کے قصبہ گھوسی سے تھا۔
ہندوستان کا شاید ہی کوئی ایسا دوسرا ضلع ہو جہاں اتنے زیادہ شیوخ الحدیث پیدا ہوئے ہوں۔ ضلع مئو کے کچھ قصبے/شہر تو ایسے ہیں جہاں درجن سے زائد شیوخ الحدیث پیدا ہوئے، جیسے: گھوسی، مئو ناتھ بھنجن اور پورہ معروف۔ استاذ الہند صدر الشریعہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمه (مصنف بہار شریعت) کا تعلق اسی ضلع مئو سے تھا، صدر الشریعہ خود شیخ الحدیث تھے اور ان کے چار بیٹے اور ایک بیٹی بھی شیوخ الحدیث ہیں۔ اور یہ کہنا مبالغہ آرائی نہیں ہوگی کہ صدر الشریعہ برصغیر کے ان علما میں سے ایک ہیں جن کی تمام اولاد (ایک صاحب زادی کو چھوڑ کر ان کا شروع ہی میں انتقال ہو گیا تھا۔) بڑی ہو کر عالم/عالمہ بنیں۔
تصنیف و تالیف کے میدان میں بھی یہاں کے علما کسی ضلع کے علما سے پیچھے نہیں رہے۔ تفسیر، حدیث، فقہ، سیرت، تاریخ اور دیگر بہت سارے موضوعات پر یہاں کے علما نے کثیر تعداد میں تصانیف قلم بند کیں۔ درج ذیل میں یہاں کے پانچ باحیات [سنی] مصنفین کتب کثیره اور ان کی تصنیفات و تالیفات کے نام پیش کیے جا رہے ہیں:
١۔ صدر العلماء علامہ محمد احمد مصباحی بھیروی حفظہ اللہ (ناظم تعلیمات جامعہ اشرفیہ مبارک پور)
تصنیفات و تالیفات:
● حدوث الفتن و جہاد اعیان السنن (عربی، اردو)، ● خلفاے راشدین اور اسلام کا نظام اخلاق، ● تدوین قرآن، ● امام احمد رضا اور تصوف، ● معین العروض، ● تنقید معجزات کا علمی محاسبہ، ● رشتہ ازدواج اسلام کی نظر میں، ● امام احمد رضا کی فقہی بصیرت جد الممتار کے آئینے میں، ● فرائض و آداب متعلم معلم وغیرہ۔
تصحیح، تقدیم، تحشیہ، ترجمه:
● معانقۂ عید، ● جمل النور فی نھی النساء عن زیارة القبور، ● جد الممتار اول، ● جد الممتار ثانی، ● فتاویٰ رضویہ جدید__اول، سوم، چہارم، نہم کی عربی و فارسی عبارتوں کا ترجمہ، ● براءت علی از شرک جاہلی، ● مقامع الحدید علی خد المنطق الجدید، ● رسوم شادی، ● تقدیر و تدبیر، ● الکشف شافیا حکم فونوجرافیا (عربی) وغیرہ۔
٢۔ رئیس التحریر علامہ یٰسین اختر مصباحی ادروی حفظہ اللہ (بانی دار القلم دہلی)
● الفوز الکبیر فی اصول التفسیر (اردو ترجمہ)، ● آیات جہاد کا قرآنی مفہوم، ● خصائص رسول ﷺ، ● گنبد خضریٰ، ● المدیح النبوی (عربی)، ● جشن عید میلاد النبی ﷺ، ● اصلاح فکر و اعتقاد، ● آفتاب و ماہتاب، ● معارف کنز الایمان، ● تعارف اہل سنت، ● سواد اعظم نقوش فکر، ● علامہ فضل حق خیرآبادی، ● اویس زماں مولانا فضل رحمن گنج مرادآبادی،
● ممتاز علماے فرنگی محل لکھنؤ، ● امام احمد رضا اور تحریکات جدیده، ● امام احمد رضا اور رد بدعات و منكرات، ● امام احمد رضا کی محدثانہ عظمت، ● امام احمد رضا کے وصایا پر اجمالی نظر، ● شارح بخاری، ● انقلاب ١٨۵٧ء، ● قائدین تحریک آزادی، ● انگریز نوازی کی حقیقت، ● والیان نجد و حجاز کا تاریخی جائزہ، ● امریکی اہنانت قرآن، ● تین طلاق کا شرعی حکم، ● مسلم پرسنل لاء کا تحفظ، ● ہم اور ہمارا ہندوستان، ● ہندوتو و ہندوستانی مسلمان، ● بابری مسجد کی تعمیر نو وغیرہ۔
٣۔ علامہ ڈاکٹر عاصم اعظمی حفظہ اللہ (شیخ الحدیث جامعہ شمس العلوم گھوسی)
● حدیث نبوی چند مباحث و مسائل، ● حدیث نبوی کے اردو تراجم، ● داستان حرم، ● ائمہ اربعہ، ● خواجہ غریب نواز، ● محبوب الٰہی، ● تذکرہ خلفائے راشدین، ● تفہیم الفرائض، ● تذکرہ مشائخ عظام، ● مشاہیر حدیث، ● تاریخ داؤدی، ● محدثین عظام کی حیات و خدمات، ● داستان کربلا، ● تذکرہ مولانا علیم الله شاہ، ● مفتی مجیب الاسلام نسیم اعظمی__احوال و افکار، ● ترجمه مرآة مداری، ● ترجمه منتخب اللغات، ● ترجمه فتحوات فیروز شاہی، ● نگار شات، ● تذکرہ دانشوران گھوسی ● تذکرہ شعرائے گھوسی وغیرہ۔
۴۔ علامہ بدر القادری مصباحی گھوسوی حفظہ اللہ (بانی سہ ماہی نداء اسلام ہالینڈ)
● اسلام اور امن اسلام، ● بزم اولیا (علامہ یافعی شافعی کی عربی کتاب روض الریاحین کا ترجمه)، ●جاده و منزل، ● حافظ ملت نمبر، ● اشرفیہ کا ماضی و حال، ● میاں بیوی اسلام کی روشنی میں، ● یورپ و اسلام، ● زمین پر الله کا گھر، ● فلسفہ قربانی،
● عورت اسلام میں، ● سنت کی آئینی حیثیت، ● اسلام اور خمینی مذہب، ● مولانا رضوان احمد اعظمی، ● مسلمان اور ہندوستان، ● اسلام اور تربیت اولاد، ● اسلام اور امن عالم، ● تذکرہ سید سالار مسعود غازی وغیرہ۔
۵۔ مولانا افروز قادری چریاکوٹی حفظہ اللہ (پروفیسر دلاص یونیور سٹی ساؤتھ افریقہ)
تصنیفات و تالیفات:
● نوجوانوں کی حکایات انسائیکلوپیڈیا، ● کچھ ہاتھ نہیں آتا بے آہ سحر گاہی، ● آئینہ مضامین قرآن، ● طوافِ خانہ کعبہ کے روح پرور واقعات، ● مرنے کے بعد کیا بیتی؟، ● وقت ہزار نعمت، ● برکات الترتیل، ● بولوں سے حکمت پھوٹے، ● علامہ فاروق چریاکوٹی اور ان کے تین عظیم بیٹے، ● کاش نوجوانوں کو معلوم ہوتا!!، ● کلام الٰہی کی اثر آفرینی، ● چالیس حدیثیں بچوں کے لیے (اردو، ہندی)، ● چند لمحے ام المؤمنین کے آغوش میں (تذکرہ عائشہ صدیقہ رضی الله عنہا)، ● مصطفیٰ جان رحمت پر الزام خود کشی!، ● فرشتے جن کے زائر ہیں، ● اربعین امام حسین رضی الله عنہ، ● قرآنی علاج، ● کتاب الخیر، ● باتیں جو زندگی بدل دیں مع ان کے بول بہاروں جیسے، ● امام احمد رضا اور ذکر و دعا کی بہاریں، ● مقام غوث اعظم ؓ اور اتباع اسوہ مصطفیٰ ﷺ، ● شیعہ آستین کے سانپ (انگریزی)، ● عقائد علماے چریاکوٹ (اردو، ہندی)، ● اربعین مالک بن دینار ● خطبات نسواں۔
ترجمہ، تہذیب و تذہیب:
● بستان العارفین (اردو)، ● ایسے تھے مِرے اسلاف، ● آئیں دیدار مصطفیٰ ﷺ کر لیں، ● محرم الحرام، اہمیت و جامعیت اور اعمال و وظائف، ● ربیع الاول، معارف نکات اور اعمال و وظائف، ● تاجدار کائنات ﷺ کی نصیحتیں براے حضرت ابو ہریرہ رضی الله عنہ، ● موت کیا ہے؟، ● اور مشکل آسان ہو گئی، ● یا رسول الله ﷺ! آپ سے محبت اور آپ پر درود کیوں؟، ● مذاق کا اسلامی تصور، ● ترجمان اہل سنت، ● چار بڑے اقطاب [الجیلانی، الرفاعی، الدسوقی، البدوی]، ● اپنے لخت جگر کے لیے، ● پیارے بیٹے!، ● اے میرے عزیز!، ● الجامعة الازہر کا ایک تاریخی فتویٰ (اردو، ہندی)۔
ترتیب و تدوین، تسہیل و تخریج، تحقیق:
● انوار ساطعہ در بیان مولود و فاتحہ، ● برکات الاولیاء، ● تذکرة الانساب، ● شیعیت کا پوسٹ مارٹم، ● اثبات شفاعت اور انبیا کی عصمت، ● دولت بے زوال (اردو، ہندی)، ● وفیات مشاہیر الفقیه، ● رسائل حسن، ● كليات حسن، ● رسائل محدث قصوری، ● تحفہ رفاعیہ، ● الباقیات الصالحات "میلاد نامہ”، ● راندیر میں اہل سنت کی فتح عجیب، ● بزم گاہ آرزو، ● دعاے ناصری، ● حیات اشرف گلشن آبادی (اردو، ہندی)، ● یسرنا القرآن جدید.