اشرفیہ میں بہار و تازگی عبدالعزیز
از: واصف رضا واصف
جس نے رکھی آپ سے وابستگی عبدالعزیز
اس کوحاصل ہےجہاں میں ہرخوشی عبدالعزیز
آپ کےکردار میں ہے سیرت شہ کی چمک
صاف وششتہ ہے زجاج زندگی عبدالعزیز
پاے استقلال میں لغزش نہیں آٸی کبھی
ایسے ہیں مرد خدا مرد جری عبدالعزیز
آج بھی ہوتا ہے ہرسو آپ کا ذکرجمیل
وہ بلندی رب کی جانب سے ملی عبدالعزیز
ہیں تن تنہا یقینا آپ رشک انجمن
آپ کی مشہور ہے دانشوری عبدالعزیز
آپ کےفیضان سے قاٸم رہے گی حشرتک
اشرفیہ میں بہار و تازگی عبدالعزیز
آپ کے ہاتھوں ملا جب سےشراب معرفت
رندپرچھاٸی ہوٸی ہے بےخودی عبدالعزیز
مژدہ ٕاذن در پرنور کر دیجے عطا
تاکہ ہوواصف رضاکی حاضری عبدالعزیز
عقیدت کیش
واصف رضاواصف مدھوبنی بہار