منقبت در شانِ حضرت سیدنا عمر فاروق اعظم ؓؓ
رشحات قلم: واصف رضاواصف
یکتاے زمن فاضل و ذیشان عمر ہیں
اخلاص و وفا عدل کی پہچان عمر ہیں
تاریخ کے اوراق ہیں اس بات پہ شاہد
اسلام کے اک سچے نگہبان عمر ہیں
کافر کے لیے برق ِ تپاں سیف ِ الہی
مومن کے لیے لطف کا سامان عمر ہیں
روشن نہ ہوں کیوں محکمہ ٕعدل کےدالان
تا بند گٸی ٕ خانہ ٕ ویران عمر ہیں
آتی ہے مہک جس سے گل حب نبی کی
وہ عطر فشاں تازہ گلستان عمر ہیں
یکلخت قلم کردے جو گستاخ کی گردن
اس خامہ قاتل کا قلمدان عمر ہیں
ہے ان کی ضیا بکھری رہ شہر ولا میں
تحریر عزیمت کے بھی عنوان عمرہیں
اسلام کی شوکت میں اضافہ ہواجس سے
وہ مرد خدا فاتح میدان عمر ہیں
ہوتی ہے سدا علم کی ترسیل جہاں سے
واللہ وہ بافیض دبستان عمر ہیں
واصف نے قلم توڑدیا ، کرکے قلم بند
امت کے لیے تحفہ ٕ رحمان عمر ہیں
رشحات قلم
واصف رضاواصف مدھوبنی بہار