امام احمد رضا کے خلفا، تلامذہ اور مریدین کی تفسیری خدمات
از: محمد سلیم انصاری ادروی
صاحب کنز الایمان امام احمد رضا خان علیہ الرحمة والرضوان جو خود ایک عظیم مفسر اور مترجم قرآن ہیں، وہیں آپ کے خلفا، تلامذہ اور مریدین کی فہرست میں ایک سے بڑھ کر ایک مفسرین قرآن وراج مان ہیں۔ کوئی صاحب تفسیر ازہری ہے تو کوئی صاحب خزائن العرفان ہے، کوئی صاحب تفسیر اشرفی ہے تو کوئی صاحب تنویر القرآن ہے، کوئی صاحب تفسیر الحسنات ہے تو کوئی صاحب تفسیر میزان الادیان ہے اور کوئی صاحب جوہر الایقان۔ انہیں مذکورہ تفاسیر قرآن کا مختصر تعارف نیچے ملاحظہ فرمائیں:
خزائن العرفان: اس کے مصنف علامہ سید نعیم الدین مرادآبادی علیہ الرحمہ ہیں۔ آپ نے امام احمد رضا خان کے ترجمۂ قرآن "کنز الایمان” پر "خزائن العرفان” کے نام سے ایک مکمل تفسیر لکھی جو نہ زیادہ مختصر ہے اور نہ ہی زیادہ طویل، بلکہ یہ تفسیر کنز الایمان کے ساتھ ایک ہی جلد میں شائع ہو جاتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کنز الایمان کے ساتھ سب سے زیادہ اسی تفسیر کو شائع ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔
تفسیر میزان الادیان: اس کے مصنف علامہ سید دیدار علی شاہ محدث الوری علیہ الرحمہ ہیں۔ یہ تفسیر تقابل ادیان پر بڑی مبسوط بحث پر مشتمل ہے۔ جو کہ مقدمہ اور تفسیر سورۂ فاتحہ ہے۔ یہ تفسیر دو جلدوں میں مکتبہ اعلیٰ حضرت لاہور سے شائع ہوئی۔ (پاک وہند کے مفسرین اہلسنت اور ان کی تفسیریں/ص: ١٢)
تفسیر اشرفی: اس کے مصنف علامہ سید محمد محدث کچھوچھوی علیہ الرحمہ ہیں۔ آپ نے "معارف القرآن” کے نام سے قرآن پاک کا اردو ترجمہ کیا، عمر کے آخری حصے میں "سید التفاسیر المعروف بہ تفسیر اشرفی” کے نام سے تفسیر لکھنے کا آغاز کیا۔ تقریبا تین پاروں کی تفسیر مکمل کرنے کے بعد آپ داعئ اجل کو لبیک کہہ گئے۔ اس تفسیر کو آپ کے فرزند وجانشین علامہ سید محمد مدنی میاں کچھوچھوی حفظہ اللہ نے مکمل کیا، جو ضیاء القرآن پبلی کیشنز لاہور سے سنہ ٢٠١٢ء میں دس جلدوں میں شائع ہوئی۔ (تذکرة المفسرین/ص: ١١، پاک وہند کے مفسرین اہلسنت اور ان کی تفسیریں/ص: ٢٠)
تفسیر الحسنات: اس کے مصنف ابو الحسنات سید احمد قادری علیہ الرحمہ ہیں۔ یہ تفسیر سات جلدوں میں شائع ہوتی ہے۔ چھبیس پارے میں سورہ ق تک تفسیر آپ نے خود فرمائی اور باقی چار پاروں کی تفسیر آپ کے صاحب زادے مولانا محمد خلیل صاحب کے ہاتھوں مکمل ہوئی۔ (ششماہی التفسیر کراچی/جنوری تا جون ٢٠٢٠ء/ص: ٦٨)
تفسیر رضوی: اس کے مصنف مولانا حشمت علی رضوی بریلوی علیہ الرحمہ ہیں۔ آپ نے اپنی عمر کے آخری دور میں یہ تفسیر تصنیف فرمائی۔ اس تفسیر کا اصل نام "جوہر الایقان فی توضیح کنز الایمان” ہے، جسے امام احمد رضا اکیڈمی بریلی شریف نے امام احمد رضا کے ١٠٠ ویں عرس کے موقع پر "جوہر الایقان المعروف بہ تفسیر رضوی” کے نام سے چار جلدوں میں شائع کیا۔ (تفسیر رضوی/ج: ١، ص: ١٠-١١)
تفسیر ازہری: اس کے مصنف علامہ عبد المصطفیٰ اعظمی ازہری علیہ الرحمہ ہیں۔ یہ تفسیر پانچ جز میں مکتبہ رضویہ آرام باغ کراچی سے طبع ہوئی۔ سہ ماہی امجدیہ گھوسی (مئو) میں بھی یہ تفسیر قسط وار شائع ہوئی۔ جس کی متعدد قسطیں راقم الحروف کی نظروں سے گزری ہیں۔ (انوار علمائے اہلسنت سندھ/ص: ١٠۵٣)
تنویر القرآن: اس کے مصنف مولانا مفتی اعجاز ولی خاں بریلوی ابن مولانا سردار ولی خاں ابن مولانا ہادی علی خاں ابن مولانا مفتی رضا علی خاں بریلوی (جد امجد امام احمد رضا خاں محدث بریلوی) علیہم الرحمہ ہیں۔ تنویر القرآن کا دوسرا نام "تفسیر قرآن بر حاشیہ کنزالایمان” ہے۔ غالبا یہ تفسیر غیر مطبوعہ ہے۔ (تذکرہ اکابر اہلسنت [پاکستان]/ص: ٦٣-٦۵)
امام احمد رضا کے خلفا، تلامذہ اور مریدین کی تفسیری خدمات
از: محمد سلیم انصاری ادروی