تحریک دعوت اسلامی کے فکری محاسن

تحریک دعوت اسلامی کے فکری محاسن

Table of Contents

تحریک دعوت اسلامی کے فکری محاسن

از قلم: طارق انور مصباحی

تحریک دعوت اسلامی کے فکری محاسن
تحریک دعوت اسلامی کے فکری محاسن

مبسملا وحامدا::ومصلیا ومسلما
دنیا کا کوئی باشعور انسان اپنی کسی جائیداد کو تہس نہس کرتا,بلکہ اس کی حفاظت کرتا ہے,اور اس میں پائی جانے والی خامیوں کو دور کرتا ہے۔

تحریک دعوت اسلامیاہل سنت وجماعت کی ایک قیمتی جائیداد ہے۔ہمیں اس کی حفاظت کرنی ہے,اور جو کچھ کمی بیشی ہو,اس کو درست کرنا ہے۔ہم اس وقت جدائی اختیار کرلیتے,جب دعوت اسلامی یہ کہہ دیتی کہ آپ کو ہمارے کاموں میں دخل دینے کی اجازت نہیں۔

ارکان تحریک کو بھی معلوم ہے کہ یہ تحریک اہل سنت وجماعت کی ایک امانت ہے۔کل ہم اور آپ نہیں رہیں گے,لیکن ہماری خانقاہیں, تحریکیں,ادارے,مساجد ومدارس رہ جائیں گے۔ہمیں خداداد نعمتوں کی قدر کرنی ہے۔اگر دعوتی تحریکیں نہ ہوں تو بدمذہب جماعتیں اپنا دائرہ وسیع کر لیں گی۔ہاں,ہمیں اپنی خامیوں کی اصلاح بھی کرنی ہے۔جب دعوت اسلامی ہماری تنظیم ہے تو اس کی خامی دراصل ہماری خامی ہے۔

گزشتہ شوال1441 میں حضرت علامہ مفتی شمشاد حسین رضوی بدایونی صاحب قبلہ سے لفظ میٹھا سے متعلق میری کچھ بات چیت ہوئی۔انہوں نے فرمایا کہ حضور اقدس صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کی شان اقدس میں لفظ میٹھا کا استعمال کرنا مناسب نہیں۔

راقم نے عرض کیا کہ میں دعوت اسلامی کے ذمہ داروں سے بات کرتا ہوں۔دعوت اسلامی کے ذمہ داروں کے پاس بھی کچھ دلائل تھے۔وہ مجھے بھیجے گئے۔میں نے وہ سب مفتی موصوف کو بھیج دیا,اور عرض کیا کہ آپ مفصل فتوی تحریر فرمائیں۔چند دنوں میں موصوف نے 14:صفحات پر مشتمل مبسوط فتوی رقم فرما کر مجھے بھیجا۔میں نے اس کا مطالعہ کیا تو فتوی مجھے صحیح معلوم ہوا۔

وہ فتوی میں نے دعوت اسلامی کے ذمہ داروں کو اس گزارش کے ساتھ بھیج دیا کہ آئندہ حضور اقدس تاجدار دوجہاں علیہ التحیۃ والثنا کی شان اقدس میں تحریر وتقریر میں لفظ میٹھا کا استعمال نہ کیا جائے۔ایک سال بعد کل میں نے دعوت اسلامی کے ذمہ داروں سے اس بارے میں دریافت کیا تو معلوم ہوا کہ اب مدنی چینل پر اور تحریروں میں بھی حضور اقدس صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کے لئے لفظ میٹھا کا استعمال ترک کر دیا گیا ہے۔

ہم نے یہ فتوی اسی لئے انھیں بھیجا تھاکہ دعوت اسلامی ہماری تحریک ہے۔اس کی اصلاح ہو جائے۔ارکان تحریک نے بھی یہی سمجھ کر میری بات پر توجہ دی کہ کوئی سنی آدمی ایک صحیح بات کا مطالبہ مجھ سے کر رہا ہے۔

یہ رشتۂ محبت کچھ اس طرح نبھے گا

کچھ تم قدم بڑھاؤ کچھ ہم قدم بڑھائیں

بعض احباب نے بتایا کہ بعض علاقوں میں لفظ میٹھا”پیارا”کے معنی میں استعمال ہوتا ہے۔ممکن ہے کہ اسی عرف کے سبب ارکان دعوت اسلامی نے پیارے کی جگہ میٹھے کا استعمال رائج کر دیا ہو۔

سال 2014 میں متعدد امور سے متعلق ہم نے دعوت اسلامی(ہند)کے ذمہ داروں سے تحریری وضاحت طلب کی تھی۔فقیہ ملت مناظر اہل سنت حضرت علامہ مفتی عبد الحلیم ناگپوری علیہ الرحمۃ والرضوان نے رجسٹرڈ پوسٹ کے ذریعہ مجھے تفصیلات بھیجی تھیں۔

اس پوسٹ میں تحریک دعوت اسلامی کے اصول وقوانین کے کاغذات اور دیگر امور کی وضاحت تھی۔نماز میں بدمذہبوں کی اقتدا کا انکار اور رد بدمذہباں کا اقرار تھا۔دستور العمل ہی میں امام احمد رضا قادری اور حسام الحرمین کا زکر ہے۔ان شاء اللہ تعالی حسب ضرورت تفصیل رقم کی جائے گی۔

دعوت اسلامی اہل سنت وجماعت ہی کی تحریک ہے۔چوں کہ تحریک کے ذمہ داران ومبلغین طبقۂ عوام سے ہیں,پس کچھ خامی بعید نہیں۔ہمیں موقع بہ موقع تحریک کے طریق کار کا جائزہ لیتے رہنا ہو گا۔اصحاب تحریک کو اللہ تعالی نے یہ ہمت وحوصلہ عطا فرمایا ہے کہ جب کوئی لغزش وخامی کا علم ہو جاتا ہے تو اس سے توبہ ورجوع کر لیتے ہیں۔اللہ تعالی انھیں توفیق احسن کی دولت سے ہمیشہ مالامال رکھے:آمین

06:مارچ 2013 کو ہم نے دعوت اسلامی(ہند)کے ذمہ داران کو جامعہ حضرت نظام الدین اولیا(دہلی)میں ایک مٹنگ کے لئے بلایا تھا۔محترم حاجی غلام یسین صاحب ناگپوری اور احمد آباد کے4/3ذمہ داران مرکزی مجلس شوری کی اجازت لے کر ہماری مٹنگ میں شریک ہوئے۔

اسی مٹنگ میں حاجی غلام یسین صاحب ناگپوری نے کہا تھا کہ مختلف فیہ فقہی مسائل کے علاوہ دیگر مسائل میں اگر دعوت اسلامی میں کوئی بات مسلک اعلی حضرت کے خلاف ہے تو ہم توبہ پہلے کریں گے اور سانس بعد میں لیں گے,اور یہی نظریہ دعوت اسلامی کے مرکزی اراکین ومنتظمین اور امیر دعوت اسلامی کا ہے۔

جب حضور تاج الشریعہ علیہ الرحمۃ والرضوان اور ہمارے استاذ عالی المراتب حضور محدث کبیر دام ظلہ الاقدس نے اس جانب توجہ دلائی کہ دعوت اسلامی میں بعض امور قابل اصلاح ہیں,تب ہم نے اس جانب پیش قدمی کی۔غالبا 2010 سے ہم نے رابطہ شروع کیا۔ہمارے استاذ گرامی دام ظلہ العالی یا مرشد گرامی قدس سرہ العزیز کا مقصد اصلاح ہے۔شکست وریخت یا توڑ پھوڑ ہرگز مقصود نہیں:فافہم وتدبر

دینی وملی خدمات انجام دینے والے افراد وشخصیات,مدارس وتحریکات,خانقاہوں,اشاعتی اداروں,محررین ومقررین اور علما ودانشوران کی تائید وحمایت اور ان کی حوصلہ افزائی وتشجیع وترغیب پر مشتمل کلمات ہمارے متفرق مضامین میں مرقوم ومسطور ہیں۔

ہماری جانب سے یہ کوئی امر جدید نہیں۔جو حضرات ضروریات دین اور ضروریات اہل سنت کو تسلیم کرتے ہیں۔وہ سنی اور ہمارے دینی بھائی ہیں۔طرز عمل کااختلاف ممکن ہے,لیکن اس سبب سے وہ مذہب اہل سنت سے خارج نہیں۔اکابر اہل سنت کےاقوال وفرمودات کے صحیح مطالب بیان کئے جائیں۔

از قلم: طارق انور مصباحی

جاری کردہ:19:جون 2021

مزید پڑھیں

دعوت اسلامی اور تحریک لبیک

دعوت اسلامی میں فکر رضا کی جلوہ سامانیاں

روشن مستقبل کے روشن کارنامے

 

شیئر کیجیے

Leave a comment