اے ہند کے والی
کیا خوب ہے دربار کرم سرور عالی
اے ہند کے والی
محروم کبھی لوٹا نہیں در سے سوالی
اے ہند کے والی
اے آل نبی سبط علی جان بتولی
عکس شہ حسنین اے خوشبوئے رسولی
ہے صورت و سیرت میں تری ذات نرالی
اے ہند کے والی
اے نور ہدایت اے شہنشاہ ولایت
اللہ تعالی نے دی وہ عظمت و رفعت
ہیں تیرے ملک واصفِ اوصافِ معالی
اے ہند کے والی
جب کوئی نہ جادو چلا وہ ہو گیا ناکام
جیپال بھی لے آیا ترے ہاتھ پہ اسلام
سب دیکھ کے حیراں ہیں کرامات کمالی
اے ہند کے والی
آجائیے امداد کو، سب توڑ کے سرحد
اب بیٹیاں ہوتی ہیں شہا روز ہی مرتد
پھیلی ہوئی ہر سمت ہے آزاد خیالی
اے ہند کے والی
اے عشق ہو شرمندۂ تعبیر مرا خواب
میں آرزوئے دید لیے کب سے ہوں بے تاب
سرکائیے اب رخ سے ذرا پردہ جمالی
اے ہند کے والی
کرتے ہیں یہاں شاہ و گدا آرزو پوری
اپنے ہوں یا اغیار ہوں بھر دیتے ہیں جھولی
بھر دیجیے نا میرا بھی کشکول ہے خالی
اے ہند کے والی
مقصود مجاور ہے شکم پروری خواجہ
کچھ کیجیے ایسا کہ مرے ہند کے راجا
نکلے در دولت سے سبھی رافضی غالی
اے ہند کے والی
ہندوستاں میں ظالم و جابر کا ہے قبضہ
سرکار بدل دیجیے حکومت کا نظارا
اے عزم عمر جوش علی عشق بلالی
اے ہند کے والی
دربار سخاوت ہے بہت جوش میں خواجہ
مل جائے جسیم اکرم خستہ کو خدارا
الطاف و ہدایات و عنایات کی ڈالی
اے ہند کے والی
رابطہ:9523788434