تمھاری ہی تو ہے چشم عنایت حافظ ملت
محمد شاہد علی مصباحی
تمہیں زیبا ہے یہ تاج جلالت حافظ ملت
بزرگوں کی ہو تم روشن کرامت حافظ ملت
بنایا ہے خدا نے جن کو سردار رسل ان کی
تمہیں حاصل ہوئی علمی وراثت حافظ ملت
کیا ہے جس نے تیرے مے کدے سے علم کا پیالہ
نہ ہوگی پھر کہیں اس کو ندامت حافظ ملت
مجھے مل جاے صدقہ گر ترے صبر و قناعت کا
نہ جنبش کھاے پاے استقامت حافظ ملت
جو مصباحی بڑے بے باک پھرتے ہیں جہاں بھر میں
تمھاری ہی تو ہے چشم عنایت حافظ ملت
جو خرد و برد عقائد میں کرے بد اصل ہی ہوگا
اصیلوں میں نہیں تیری خیانت حافظ ملت
مشن احمد رضا کا حرز جاں شاہد نے رکھا ہے
رہے محفوظ تیری یہ امانت حافظ ملت
محمد شاہد علی مصباحی
روشن مستقبل دہلی،تحریک علماے بندیل کھنڈ