آہ بزم دہرسےرخصت ہوے مفتی نظام
مفتی ملت آبروئے مسند درسگاہ دارالعلوم فیض الرسول براؤں شریف
شاگرد حضور بدرملت خلیفہ تاج الشریعہ حضرت علامہ مفتی نظام الدین احمد نوری صاحب قبلہ رحمۃ اللّٰہ علیہ کی رحلت پرتعزیتی اشعار
آہ کیسی چھاگٸی ہے روح پہ وحشت کی شام
آہ بزم دہرسےرخصت ہوے مفتی نظام
قلزم تحقیق کاوہ گوہرشہوارتھا
وہ تھا ارباب سخن میں بھی نہایت خوش کلام
وہ سماےفضل وحکمت کےتھےمہرنیم روز
سنت سرکارپہ ان کاتھاہردم التزام
ان کی ہستی کازجاجہ تھانہایت نوربار
فضل رب سےجم نہ پاٸی اس پہ گرداتہام
ان کی رحلت پرلہوروتی ہے چشمان جہاں
ان کی رحلت دے گٸی سینےکواک زخم دوام
عمربھران سےہوانشرپیام مصطفی
عمر بھرلب پر رہاان کےشہ بطحاکانام
عاشق سرکارکی خاطرتھے وہ مثل گلاب
ازپٸے گستاخ سرور تھےوہ سیف بےنیام
آپ کی یادوں سے مہکےگامشام جان ودل
آپ کاباقی رہے گادل میں ہردم احترام
ہونزول رحمت وغفران وبخشش قبرپر
ہرگھڑی تربت میں ہودیدرخ خیرالانام
خون کی بارش سحاب چشم سے ہونے کو ہے
واصف غمگین کیجے نظم کا اب اختتام
سوگوار
واصف رضاواصف
مدھوبنی بہار