نعت پاک
از قلم: رفیق رضا حنفی
ہے میرا ایمان وہ تو خلد کا مہمان ہے
الفت سرکار میں قربان جس کی جان ہے
ہر غلام مصطفیٰ ہے امن کا قائل مگر
دشمنان مصطفیٰ کے واسطے طوفان ہے
کیا غرض قانون دنیا کی کریں ہم پیروی
جب ہماری رہنمائی کے لیے قرآن ہے
سن تے ہی نام رسالت چومتے ہیں اُنگلیاں
عاشقان مصطفیٰ کی یہ بھی اک پہچان ہے
ہو گیا ٹکڑے قمر سورج پلٹ کر آ گیا
اندھے نجدی دیکھ لے یہ مصطفیٰ کی شان ہے
ایک پیالے میں انا ساگر بلایا کس طرح
سوچ کر نجدی وہابی آج بھی حیران ہے
عشق سرکار رسالت سے جو دل خالی رہے
دل نہیں وہ در حقیقت کوئی قبرستان ہے
اعلیٰ حضرت سا مجدد پھر عطا کر دے خدا
ہم غلامان رضا کے دل کا یہ ارمان ہے
حضرت حسان کے صدقے میں دیکھو اے رفیق
تیرا سینہ بھی کوئی پھولوں بھرا گلدان ہے
از قلم: رفیق رضا حنفی
رکن: تحریک علمائے بندیل کھنڈ
راٹھ (ہمیرپور) اُتر پردیش