حضور تاج الشریعہ:علم وعمل کے حسین سنگم

حضور تاج الشریعہ:علم وعمل کے حسین سنگم

Table of Contents

حضور تاج الشریعہ:علم وعمل کے حسین سنگم

از قلم: طارق انور مصباحی

حضور تاج الشریعہ:علم وعمل کے حسین سنگم
حضور تاج الشریعہ:علم وعمل کے حسین سنگم

مبسملا وحامدا::ومصلیا ومسلما
ہم نے اپنی زندگی میں متعدد اکابر علمائے اہل سنت اور مشائخ طریقت کو دیکھا۔ان تمام کے درمیان حضور تاج الشریعہ قدس سرہ العزیز کی امتیازی شان دیکھنے میں آئی۔آپ جہاں بھی تشریف لے جاتے,مسلمانان اہل سنت کا ایک سیلاب نظر آتا۔نماز جنازہ میں جتنا بڑا مجمع اکٹھا ہوا,آج تک کسی کی نماز جنازہ میں ایسا جم غفیر دیکھنے کو نہ ملا۔

ہم حضور تاج الشریعہ علیہ الرحمہ ہی کی زبان حق ترجمان سے اس کا سبب رقم کرتے ہیں۔

سال 2003 میں حضور تاج الشریعہ قدس سرہ القوی شہر ہاسن(کرناٹک)کے ایک جلسہ میں تشریف لائے تھے۔جلسہ میں خطاب فرماتے ہوئے آپ نے فرمایا کہ اعلی حضرت قدس سرہ العزیز کی شہرت کا سبب یہ نہیں کہ چاروں طرف ان کی تشہیر کی گئی,بلکہ حدیث شریف میں ہے کہ جب اللہ تعالی کسی بندے سے محبت فرماتا ہے تو حضرت جبریل امیں علیہ السلام سے ارشاد فرماتا ہے کہ میں فلاں بندے سے محبت کرتا ہوں,پس تم بھی اس سے محبت کرو۔حضرت جبریل امیں علیہ السلام اس بندے سے محبت فرماتے ہیں اور آسمان والوں میں ندا فرماتے ہیں کہ اللہ تعالی فلاں سے محبت فرماتا ہے,پس آپ لوگ ان سے محبت کریں,پس آسمان والے ان سے محبت فرماتے ہیں,پھر ان کے لئے زمین میں قبولیت رکھ دی جاتی ہے۔

جب زمین میں قبولیت عطا کر دی جاتی ہے تو زمینی مخلوق بھی ان سے محبت کرنے لگتی ہے۔اللہ والوں کی محبت وقبولیت کا یہی سبب ہے۔اعلی حضرت علیہ الرحمہ کی شہرت وقبولیت کا یہی سبب ہے۔(مفہوم خطاب)

بس یہی حال حضور تاج الشریعہ علیہ الرحمہ کا بھی ہے کہ اللہ تعالی نے ان کو اپنی قبولیت سے سرفراز فرمایا تو مخلوق الہی کا قلبی میلان ان کی جانب ہو گیا۔حیات دنیاوی ہی میں عوام الناس انھیں”زندہ ولی”کہتے۔

علم فقہ,علم اصول فقہ,علم حدیث,عربی زبان وادب اور مختلف علوم وفنون میں آپ کی مہارت کا اعتراف اہل علم فرماتے رہے ہیں۔آپ عرب ممالک تشریف لے جاتے تو فصیح عربی میں بات چیت اور خطاب فرماتے۔یورپ وامریکہ جاتے تو انگلش میں خطاب فرماتے۔

آپ کے صحبت یافتگان اور حاضرباشوں کی شہادت موجود ہے کہ آپ پابند شرع اور تقوی شعار تھے۔در اصل باب عملیات میں اتباع شریعت ہی سب سے اہم ہے۔

جامعہ اشرفیہ(مبارک پور)کے متعدد فقہی سیمنار میں آپ کی تشریف آوری ہوئی۔کئی سال زیارت کا موقع ملا۔1999میں شہر ہبلی(کرناٹک)میں انعقاد پذیر”امام احمد رضا کانفرنس”میں زیارت کا موقع ملا۔

2003 میں ہاسن(کرناٹک)کے جلسہ عام اور قیام گاہ میں بھی زیارت وملاقات اور دست بوسی کا موقع ملا۔اسی موقع پر شاہ جماعت عربک کالج(ہاسن)میں ختم بخاری شریف کی محفل میں بھی تشریف لائے اور بخاری شریف کی آخری حدیث کا درس دے کر طلبہ اور جملہ حاضرین کو آپ نے اپنے علمی فیضان سے فیض یاب فرمایا۔

اسی موقع پر جلسہ عام میں شاہ جماعت عربک کالج(ہاسن)کے سابق پرنسپل,خطیب اہل سنت حضرت علامہ مفتی محمد شریف الرحمن رونق رضوی مظفر پوری,جنرل سکریٹری آل کرناٹکا سنی علما بورڈ(بنگلور) ومہتمم جامعہ رضویہ ضیاء القرآن(ہیگڑے نگر۔بنگلور)کو آپ نے خلافت سے سرفراز فرمایا۔

آپ زندگی بھر امام احمد رضا قادری کی تعلیمات کو عام کرتے رہے۔ان پر خود بھی قائم رہے اور عوام وخواص کو مسلک اعلی حضرت کی پابندی کی تلقین کرتے رہے۔اگر کسی کو باب فقہیات میں بھی امام احمد رضا قادری کی تحقیقات سے دور جاتا دیکھتے تو ناراضگی کا اظہار فرماتے۔

آپ علم وعمل,اتباع شرع,زہد وتقوی کے حسین سنگم تھے۔حسن ظاہر کے ساتھ اللہ تعالی نے آپ کو حسن باطن سے بھی سرفراز فرمایا تھا۔ساری زندگی آپ نے اسلام وسنیت کی خدمت میں گزاری۔دنیا بھر میں کئی لاکھ مسلمانان اہل سنت آپ کے دست حق پرست پر بیعت کی سعادت حاصل کئے اور سلسلہ رضویہ برکاتیہ قادریہ سے منسلک ہوئے۔ملک وبیرون ملک میں آپ کے خلفا وتلامذہ کی بھی ایک بڑی تعدادہے۔

آپ جامعۃ الرضا(بریلی شریف)کو جامع ازہر(مصر)کے طرز پر ایک عظیم الشان تعلیم گاہ بنانے کا ارادہ رکھتے تھے۔آپ کی حیات مبارکہ میں ایک حصہ کام ہو چکا ہے,اور بہت کچھ باقی ہے۔ممدوح گرامی کے جانشیں اور مریدین ومتوسلین کو چاہئے کہ تعمیراتی سلسلہ کو فروغ دیں,تاکہ حضور تاج الشریعہ قدس سرہ القوی کا مشن پایہ تکمیل تک پہنچے۔

ابر رحمت ان کے مرقد پر گہر باری کرے

حشر تک شان کریمی ناز برداری کرے

از قلم:طارق انور مصباحی

جاری کردہ:17:جون 2021

مزید پڑھیں

 حضور تاج الشریعہ اور فروغ تعلیم

صدر الشریعہ کی مشہور عالم یادگاریں

دنیا میں تم سے لاکھ سہی، تو مگر کہاں!

حضور تاج‌ الشریعہ کی حق گوئی‌ وبےباکی 

حضور تاج الشریعہ کی علمی جھلک

 

شیئر کیجیے

Leave a comment