قربانی کسے کہتے ہیں،شرعی حکم،قربانی کس پر واجب ہے
قربانی کے مسائل اور ان کا حل
قسط اول (الف)- سوال 1 تا 5
سوال نمبر1 : قربانی کسے کہتے ہیں ؟
جواب:
مخصوص جانور کو مخصوص دن میں اللہ پاک کی بارگاہ میں قُرب حاصل کرنے کے لیے یا نیکی کی نیت سے ذَبْحْ کرنا قربانی کہلاتا ہے.
(ردالمحتار علی الدرالمختار، جلد 9، صفحہ 519، مکتبہ رشیدیہ کوئٹہ)
2قربانی کا شرعی حکم کیا ہے ؟
جواب:
قربانی کبھی واجب ہوتی ہے اور کبھی صرف سنت و نفل ہوتی ہے.
(عیدِقربان، صفحہ 11، مکتبہ اعلیٰ حضرت بحوالہ فتاوی عالمگیری جلد 5، صفحہ 291، مکتبۃ الفرقان کراچی)
3 قربانی کس پر واجب ہوتی ہے ؟
جواب:
ہر مسلمان مرد و عورت جو بالغ ہو، مقیم ہو (یعنی مسافر نہ ہو)، مالکِ نصاب ہو اور آزاد ہو تو اس پر قربانی واجب ہوتی ہے.
(الھدایہ، جلد 4، صفحہ 443، مکتبہ رحمانیہ لاہور، ردالمحتار علی الدرالمختار، جلد 9، صفحہ 521 تا 524، مکتبہ رشیدیہ کوئٹہ)
نوٹ:
اس سے معلوم ہوا کہ قربانی اس پر واجب ہوتی ہے جس کے اندر درج ذیل پانچ شرائط پائی جائیں :
1– مسلمان ہونا
2– مقیم ہونا (یعنی مسافر نہ ہونا)
3– آزاد ہونا (یعنی غلام نہ ہونا)
4– بالغ ہونا
5– مالکِ نصاب ہونا۔
نمبر4 اگر نابالغ مالدار ہو تو کیا اس پر قربانی واجب ہوگی ؟
جواب:
نابالغ اگرچہ مالدار ہو، اس پر قربانی واجب نہیں ہوگی۔
(ردالمحتار علی الدرالمختار، جلد 9، صفحہ 525، مکتبہ رشیدیہ کوئٹہ، فتاوی رضویہ، جلد 20، صفحہ 369، رضا فاؤنڈیشن لاہور)
نمبر 5 کیا عورت پر قربانی واجب ہوگی ؟
جواب:
اگر عورت مسلمان، بالغ، مقیم، آزاد اور مالکِ نصاب ہو تو مرد کی طرح اس پر بھی قربانی واجب ہوگی.
*(ماخوذ از ردالمحتار علی الدرالمختار، جلد 9، صفحہ 524، مکتبہ رشیدیہ کوئٹہ، قربانی کے احکام، صفحہ 72، والضحی پبلی کیشنز)
واللہ اعلم ورسولہ اعلم عزوجل وصلی اللہ علیہ والہ وسلم
کتبہ
ابواُسَیْد عبیدرضا مدنی
رئیس مرکزی دارالافتاء اہلسنت عیسیٰ خیل ضلع میانوالی