نظرجب آتا ہے روضہ ترا غریب نواز
منقبت حضور خواجئہ خواجگاں فخر ہندستاں حضرت خواجہ معین الدین چشتی اجمیری سنجری غریب نواز رحمۃ اللّٰہ تعالیٰ علیہ
از قلم: عارفہ فاطمہ
سکون قلب کو ملتا ہے یا غریب نواز
نظرجب آتا ہے روضہ ترا غریب نواز
تمھارے درسے محبت کادرس ملتاہے
تمہارا روضہ ہے برج وفاغریب نواز
بفضلِ شاہِ امم ہند کی حکومت کا
تمہارے سر پہ ہے سہرا سجا غریب نواز
تمہارے روضۂ انور پہ جب نظر ہے پڑی
قرار قلبِ حزیں کو ملا غریب نواز
تباہیوں کی بھنور میں پھنسا ہے وہ فوراً
جو تیری شان میں اف تک کہا غریب نواز
عطا ہو چشمِ شکستہ کو نورِ بینائی
بہت یہ ہوگئ کمزور یا غریب نواز
مرے بھی کاسۂ افکار میں دو گوہرِ لطف
کھڑا ہے در پہ تمہارا گدا غریب نواز
جدھر بھی دہر میں جاۓ یہ عارفہ بیکس
ہو اس کے سر پہ ظلِ آسرا غریب نواز
از قلم: عارفہ فاطمہ
ہردولی ضلع باندہ یوپی