خوشیاں مناؤ آج ہے آی شب برات
از: عارفہ فاطمہ
خوشیاں مناؤ آج ہے آی شب برات
دل میں وفا کی کلیاں کھلائی شب برات
جرم و خطا کریم سے کروائیے معاف
اس کے کرم کی دیجے دہائی شب برات
لاکھوں گناہ گاروں کو دوزخ کی آگ سے
دیتی ہے فضل حق سے رہائی شب برات
نیکی کا اجر اس میں بڑھا دیتا ہے کریم
کیسی عظیم ساعتیں لائی شب برات
کر صدق دل سے توبہ،خطا پر ہو شرم سار
کردے گی تیرے دل کی صفائی شب برات
بخشے گا رب تعالیٰ اسی کے گناہ کو
جس نے بھی سچے دل سے منائی شب برات
غفلت میں عارفہ نہ گنوا موقع ء حسیں
آئی ہے لے کے ڈھیروں بھلای شب برات
از: عارفہ فاطمہ
ہردولی ضلع باندہ یوپی