غوثِ اعظم کی تعلیمات اور عصر حاضر میں ان کی اہمیت وضرورت

غوثِ اعظم کی تعلیمات اور عصر حاضر میں ان کی اہمیت وضرورت

Table of Contents

غوثِ اعظم کی تعلیمات اور عصر حاضر میں ان کی اہمیت وضرورت

از: محمد اکبر حسین

  یہ بات مسلم ہے کہ جب بھی امت مسلمہ علمی،عملی،روحانی اور سیاسی زوال کا شکار ہوئی تو اللہ تبارک وتعالیٰ نے امت مسلمہ کو کسی ایسے فرد سے نوازا جن کے وجود نے صحراؤں کو گلشن بنا دیا اور مسلمانوں کو سر اٹھا کر جینے کا ڈھنگ سکھا دیا-قطب ربانی سیدنا شیخ عبدالقادر جیلانی رضی اللہ عنہ بھی ایسی ہی حیات آفریں شخصیتوں میں سے ایک ہیں 

آپ کی تعلیمات نے جہاں عالم اسلام کے مرکز بغداد میں بدحالی شکار معاشرے کو حیات نو کا مژدہ سنایا وہیں پوری دنیاے اسلام کے نحیف و ناتواں لوگوں کے بدن میں نئی روح پھونکی دی -تب سے آج تک آپ کی تعلیمات امت مسلمہ کو روح کی غذا فراہم کررہی ہیں۔

 

عصر حاضر میں آپ کی تعلیمات ماضی کی بنسبت زیادہ اہم ہوگئ ہے کیوں کہ جو حالات آج مسلمانوں کے روبرو ہیں وہ کسی سے مخفی نہیں ہے اور کہیں نہ کہیں ہمارے لیے یہ اللہ ربّ العزت کی جانب سے آزمائش بھی ہے لیکن ایسے پر خطر حالات میں اگر ہم اپنے دلوں سے خود غرضی،لالچ اور دنیا کی محبت نکال دیں مسلمان خود کو قرآن وحدیث کے سانچے میں ڈھال لیں اور حضرت غوث الثقلین شیخ عبدالقادر جیلانی رضی اللہ عنہ کی گراں قدر تعلیمات کو اپنالیں تو آج بھی امت مسلمہ تمام محرومیوں سے نجات پاکر سرخروئی حاصل کرسکتا ہے_

حضرت حضرت شیخ عبدالقادر تعلیم وتربیت حاصل کرنے کے بعد امر بالمعروف ونہی عن المنکر کا فریضہ سرانجام دیتے ہوئے حب جاہ مال ،دنیا کی تحقیر وتذلیل ،نفاق ،ریاکاری ،بغض، کینہ پروری ،ایمان پر پختگی اور اخلاق کامل کی اہمیت پر زور دیا شیخ عبدالقادر حکام وقت کا پرواہ نہ کرتے اور نہ کبھی ان کے دروازے پر جاتے آپ کے مواعظ حسنہ لوگوں کے دلوں میں اتنا اثر انداز ہوا کہ اپنے تو اپنے غیروں کی ایک بڑی تعداد آپ کی تعلیمات سے متاثر ہوکر آپ کے دست حق پرست پر ایمان و اسلام سے فیضیاب ہوئے۔

شیخ عبدالقادر جیلانی رضی اللہ عنہ جب معلم ومربی کی حیثیت سے لوگوں کے سامنے تشریف لائے تو آپ کو لوگوں میں عظیم مقبولیت حاصل ہوئی آپ کی تعلیمات کی روشنی میں لوگوں نے اپنے عقائد درست کیے اور آپ کے دم قدم سے مزہب اہل سنت کو خوب تقویت ملی۔

آج کے اس مادیت پرستی اور نفسیانی خواہشات کے دور میں ضرورت اس امر کی ہے کہ نئی نسل کو سیدنا غوث الاعظم حضرت سیدنا شیخ عبدالقادر جیلانی کی روحانی،اخلاقی اور مزہبی تعلیمات سے روشناس کرایا جائے۔

حضرت سیّدنا شیخ عبدالقادر جیلانی کی ہمہ جہت وہمہ گیری تعلیمات ہر دور میں مسلمانوں کے لیے مشعل راہ رہی ہیں یہ تو ہماری کوتاہی اور لاعلمی ہے کہ ان کی تعلیمات کی شعاعوں کو اپنے اندر جذب نہیں کرپارہے ہیں حالات کے تقاضوں کو سامنے رکھیں اور ان کی تعلیمات پر خود عمل پیرا ہوں اور دوسروں کو بھی اس کی طرف راغب کریں 

از: محمد اکبر حسین

مزید پڑھیں

علامہ محمد احمد مصباحی احوال و افکار مطالعاتی میز سے

عصر حاضر میں دعوت و تبلیغ کا فقدان اور امت مسلمہ کی بد حالی

ہمیں مرشد کی ضرورت کیوں؟

شیئر کیجیے

Leave a comment