در مدح حضرت طلحہ رضی اللہ تعالی عنہ
از: واصف رضا واصف
وفادار رسول احمد مختار ہیں طلحہ
شعاع ماہ عشق شاہ سےضوبارہیں طلحہ
جواں مردی کےجوہردیکھناہے دیکھ لو آکر
عدوےشاہ دیں سے بر سر پیکار ہیں طلحہ
نوید خلد ان کو جیتے جی سرکار نے بخشی
شہید راہ الفت خلد کے حقدار ہیں طلحہ
عیاں ہےعہدماضی کی تواریخی جھروکوں سے
سپہ سالار اعظم کے سپہ سالار ہیں طلحہ
ہےجس کی دھاک بیٹھی سینہ ٕحزب مخالف میں
وہ مصد اق اشدا ٕ علی الکفار ہیں طلحہ
سدا احقاق حق ابطال باطل جن کاطرہ تھا
وہی عالی ہمم اور پیکر ایثار ہیں طلحہ
صف السابقون الاولوں میں بھی ہیں وہ شامل
وقار دین مصطفوی کے بھی معمارہیں طلحہ
براے عاشق سرور تلطف کےوہ قلزم ہیں
براے دشمن اسلام اک تلوار ہیں طلحہ
کسی بھی موڑ پر چھوٹا نہ قرب یار کا دامن
کہ رزم وحرب میں بھی حاشیہ بردارہیں طلحہ
جہان عشق میں جن کےگلوں کی عطربیزی ہے
بحمداللہ نکہت بخش وہ گلزار ہیں طلحہ
خمار و نشۂِ عرفانِ عشقِ شہ میں جیتے ہیں
تمھارے میکدےکےجوبھی بادہ خوار ہیں طلحہ
ہزاروں خوبیاں پنہاں ہیں ان کی ذات میں واصف
مزید اس پر، قسیم گیسوےسرکار ہیں طلحہ
رشحات قلم
واصف رضاواصف مدھوبنی بہار