براہ راست ملتا ہے ہمیں صدقہ حذیفہ کا
واصف رضا واصف
وراے حیطہ ٕ ادراک ہے رتبہ حذیفہ کا
گلِ گلزارِ ہستی ہے تر و تازہ حذیفہ کا
ضیاے قرب خاص سید لولاک کے صدقے
ہے مہتاب سپہر اوج تابندہ حذیفہ کا
عزیمت پرعمل کےایسےگہرےنقش چھوڑےہیں
کہ دنیاپڑھ رہی ہے آج تک خطبہ حذیفہ کا
لقب ان کو ملا ہے”صاحب سر”کا شہ دیں سے
ہے عکس اسوہ محبوب رب اسوہ حذیفہ کا
ہمیشہ محو ذکر سرور عالم میں رہتے ہیں
شہ دیں کی محبت سے ہےپر سینہ حذیفہ کا
ہے ان کی ذات بابرکات کےچرچے جدھر دیکھو
کھنکتا ہے جہان عشق میں سکہ حذیفہ کا
وہ سر سے پاؤں تک ہیں پیکر عجزووفاوحلم
ہر اک طرز عمل بھی ہے جداگانہ حذیفہ کا
سلاطین زمانہ کی ہمیں چنداں نہیں حاجت
براہ راست ملتا ہے ہمیں صدقہ حذیفہ کا
ہے بودو باش ہردم قریہ ٕانوار مدحت میں
زبان واصف خستہ پہ ہے نغمہ حذیفہ کا
رشحات قلم
واصف رضاواصف مدھوبنی بہار