اغثنی یا رسول اللہ ﷺ
کوئی سنتا ہی نہیں بات ہماری آقاﷺ
یاد آئی ہے ہمیں پھر سے تمہاری آقاﷺ
اک جھلک چہرۂ انور کی دکھادیں مجھ کو
میری قسمت بھی بنے راج کماری آقاﷺ
ضوفشاں کیوں نہ مرے لب پہ ترا نام ہو جب
تیری صورت تری باتیں ہیں دلاری آقا ﷺ
بیٹھ کر فکر کی آغوش میں شہزادۂ فن
بات کرتا ہے فقط آپ کی پیاری آقاﷺ
کوئی دولت کوئی شہرت کوئی جنت مانگے
مجھ کو مل جائے فقط ذات تمہاری آقاﷺ
بہر حسنین و علی فاطمہ زہرا ہو کرم
میرے اعمال کا ہے نفس شکاری آقاﷺ
جس کو کہتے ہیں جہاں والے ریاض الجنۃ
ہو کرم دیکھوں میں جنت کی وہ کیاری آقا ﷺ
قلب سے دور مرے الفت دنیا کر دیں
آپ کے در سے رہے بس مجھے یاری آقاﷺ
مجھ پہ کر دیجئے اک چشم عنایت ایسی
جان و دل سے میں رہوں آپ پہ واری آقا ﷺ
اک سوا آپ کے اپنا نہیں سرکار کوئی
لوگ کرتے ہیں فقط نام کی یاری آقا ﷺ
درد و آلام نے پھر گھیر لیا ہے مجھ کو
اشک اُمید اِن آنکھوں سے ہیں جاری آقاﷺ
درد شدت کا ہے لفظوں میں بیاں ہو کیسے
کس کےآگے میں کروں گریہ و زاری آقاﷺ
اک نظر ڈال دیں سرکار مری حالت پر
چل رہی دل پہ مرے ہجر کی آری آقا ﷺ
حرکت قلب مری بند ہو اس سے پہلے
دیکھلیں سانس بھی اب لینا ہے بھاری آقاﷺ
غم و آلام سے چھلنی رہے سینہ کب تک
آہ اب سن بھی لو فریاد ہماری آقا ﷺ
عاشق شہرِ مدینہ ہو لقب انجم کا
اپنی چوکھٹ کا بنا لیجے بھکاری آقا ﷺ
از قلم
پیرزادہ محمد انجم رضا حقانی نظامی
ٹانڈہ امبیڈکر نگر یوپی