مچلتے آے روضے پر سوالی حافظ ملت
از: واصف رضا واصف
ترا لطف و کرم ہے بے مثالی حافظ ملت
ہے تیری ذات حد درجہ کمالی حافظ ملت
ترا دل نور حب آل سرور سے منور ہے
تیرے سینے میں ہے سوز بلالی حافظ ملت
سنا جس دم تموج خیز ہے بحر عطاتیرا
مچلتے آے روضے پر سوالی حافظ ملت
کبھی تیرا نہ ہوپایا بفضل اللہ رحلت تک
عزیمت کے گہر سے ہاتھ خالی حافظ ملت
سماں ہےعرس کا ،جاری ہےابرنکہت ورحمت
مجلی ہے ترا دربار عالی حافظ ملت
غلام بے کس و مجبور ہوں فریاد ہےتم سے
کریں اب دور میری خستہ حالی حافظ ملت
یقینا منقبت جب لکھ رہاتھا واصف بےدام
نظرمیں تھی تری خوے جمالی حافظ ملت
عقیدت کیش
واصف رضاواصف مدھوبنی بہار