منقبت درشان حضور حافظ ملت علیہ الرحمہ
رشحات قلم
واصف رضاواصف مدھوبنی بہار
ہیں تازہ دم ہمیشہ آشناے حافظ ملت
ہے نکہت بخش یوں باغ ولاے حافظ ملت
جبین ِ قسمتِ ارضِ مبارک پور چمکانے
مرادآباد سے تشریف لاے حافظ ملت
مخالف کے جھکانےسےکبھی بھی جھک نہیں سکتا
ترفع کی علامت ہے لواے حافظ ملت
ابھی بھی حلقہ ٕاہل محبت خوب کرتےہیں
نہایت شوق سے مدح وثناے حافظ ملت
چلے آو براے اکتساب نور علم وفن
ہے پھیلی اشرفیہ میں ضیاے حافظ ملت
متانت ، سادگی ، دانشوری کادرس دیتاہے
ذکاوت میں ہے لاثانی گداے حافظ ملت
تموج میں کبھی بھی نرمی ٕرفتار کیاآے
سدا ہے جوش پر بحر عطاے حافظ ملت
بصد فرط عقیدت اپنی آنکھوں سے لگاٶں گا
زہے قسمت ملے جو گرد پاے حافظ ملت
خداے برترو بالا کا فضل خاص ہے ان پر
کہ واصف ہے اثر انگیز اداے حافظ ملت
رشحات قلم
واصف رضاواصف مدھوبنی بہار