درمدح حضرت حنظلہ رضی اللہ تعالی عنہ
رشحات قلم :واصف رضاواصف
خوش بخت خوش نصیب خوش اطوارحنظلہ
ہیں کشتہ رسول نعم بار حنظلہ
رہتے ہیں پیش پیش براے فروغ دیں
باشندہ ٕ قبیلہ ٕ انصار حنظلہ
کہتی ہے جن کو دنیا غسیل الملاٸکہ
میدان حرب کے ہیں وہ سالار حنظلہ
پیشانی حیات پہ تقوی کا نور ہے
عرفاں شناس ، صاحب اسرار حنظلہ
مرقوم ہے بحرف جلی لوح عزم پر
ہیں رحمت تمام کے شہکار حنظلہ
کیسے نہ چمکے جوہر اخلاق وعلم وفن
جب تھے قریب سید ابرار حنظلہ
ہے ماوارے عقل ترا رتبہ و کمال
سر پر ہے تیرے فضل کی دستارحنظلہ
کیسے نہ تیرا ذکر وہ صبح ومساکریں
جو ہیں ترے غلام و نمک خوار حنظلہ
جو عاشق حضور نہیں وہ مرانہیں
پیغام دے گۓ ہیں یہ سرکار حنظلہ
ہے عطر بیز جس سے دماغ جہان عشق
لاریب ہیں وفا کے وہ گلزار حنظلہ
واصف عزیمتوں کی مکمل کتاب ہیں
عالی دماغ پیکر ایثار حنظلہ