بارہویں شریف کی مناسبت سے ایک سو بارہ 112 اشعار پر مشتمل نعت رسولﷺ
خَلْقِ میں سب سے جدا کیا بات ہے
ہے تمہارا مرتبہ کیا بات ہے
1
واہ شان مصطفیٰ کیا بات ہے
عرشِ حق ہے زیرِ پا کیا بات ہے
2
زینتِ عرشِ خدا کیا بات ہے
آپ ہیں خیر الوری کیا بات ہے
3
کعبے کا کعبہ بنا کیا بات ہے
روضۂِ بدر الدجی کیا بات ہے
4
اے امامُ الاَتقِیَا کیا بات ہے
ہر جگہ جلوہ ترا کیا بات ہے
5
مومنوں کا گھر سجا کیا بات ہے
دیپ خوشیوں کا جلا کیا بات ہے
6
مسجد نبوی کا ممبر واہ واہ
آپ ہیں جلوہ نما کیا بات ہے
7
چھٹ گئی تاریکی ،پھیلی روشنی
آئے جب نورُ الھدی کیا بات ہے
8
آمدِ سرکار کی تعظیم کو
کعبہ سجدے میں جھکا کیا بات ہے
9
رحمۃُ اللِّعٰلَمِیں ہیں مصطفی
کہہ رہا ہے کبریا کیا بات ہے
10
رخ سے جب پردہ ہٹایا آپ نے
چاند بھی شرما گیا کیا بات ہے
11
آگئے عرش بریں سے مکہ میں
بے کسوں کے رہنما کیا بات ہے
12
تیری قسمت پر فدا حورو ملک
اے حلِیمہ سعْدِیہ کیا بات ہے
13
تیری آمد سے کریما سرورا
باغِ الفت کھل اٹھا کیا بات ہے
14
آمنہ کی گود میں وقتِ سحر
آئے پیارے مصطفی کیا بات ہے
15
آج ہے ابلیس رنجیدہ مگر
خوش ہیں اہلِ مجتبی کیا بات ہے
16
"بُتْ شِکَنْ آیا” یہ سنتے ہی کلام
منھ کے بل بت گر پڑا کیا بات ہے
17
عاصیوں کو بخشوانے آ گئے
غَمزَدوں کے غمزِدَا کیا بات ہے
18
ہر طرف میلاد کی ہے روشنی
اے بہارِ جانفزا کیا بات ہے
19
شانِ خورشیدِ سماءِ سروری
عقل سے ہے ماوَرا کیا بات ہے
20
قاضِیِ حِلُّ و حرَمْ بھی آپ ہیں
مُفْتِیِ دینِ خدا کیا بات ہے
21
ابرِ گُہْرِ بارِ نیساں ہو تمہیں
لُوْلُؤِ بحرِ عطا کیا بات ہے
22
جلوۂِ انوارِ وحدتْ ہو تمہیں
اے چراغ اِنجِلا کیا بات ہے
23
دو جہاں میں عِلّتُ و معلول کا
تم ہو آقا رابطہ کیا بات ہے
24
دو جہاں میں جاعل و مجعول کا
تم ہو آقا واسطہ کیا بات ہے
25
اوسطِ طرفینِ امکانُ و وجوبْ
ذاتِ پاکِ مصطفیٰ کیا بات ہے
26
طالب و مطلوب کے تم درمیاں
رَبْط کا ہو واسطہ کیا بات ہے
27
کچھ نہیں ہے ان سے مخفی نجدیا
کُلِّیَہ یا جُزْئِیَہ کیا بات ہے
28
سینۂِ اقدس میں ہیں سارے علوم
عَقلِیَہ اور نَقْلِیَہ کیا بات ہے
29
جنتُ و دوزخ ملائک اِنْسُ و جِنّ
تم سے ہے سب کی بقا کیا بات ہے
30
آپ کی جانب ہیں مائل بالیقیں
کُلْ قلُوبِ کامِلہ کیا بات ہے
31
آبروئے چشمۂِ خورشید ہو
جانِ عالم سرورا کیا بات ہے
32
رنگِ روئے مجلسِ آرائی بھی
وَصْف ہے شاہا ترا کیا بات ہے
33
شبنمِ رحمتْ اے جانِ گلستاں
تم ہو سروِ جانْفِزا کیا بات ہے
34
شہسوارِ رزمِ گاہانِ عربْ
ہیں شہ شیر خدا کیا بات ہے
35
اشرفِ اشرافْ، شاہِ بَحر و بر
آپ ہیں مہرِ سما کیا بات ہے
36
نورسِ شادابیِ جنتْ نَعِیم
ہیں نبیِّ مرْتَضٰی کیا بات ہے
37
غالیہ سائے مشامِ جان ہیں
نوشۂِ ہر دوسرا کیا بات ہے
38
تم ہو *میزانِ نصابِ احتساب*
کوشکِ عرشُ و دنیٰ کیا بات ہے
39
چہرۂِ گُلْنار پر جنت نثار
تم ہو دریائے حیا کیا بات ہے
40
آمنہ کے آپ ہیں دُرِّ یتیم
اے امامُ الانبیا کیا بات ہے
41
*خازنِ کنزِ دقائق* آپ ہیں
یا محمد مصطفیٰ کیا بات ہے
42
مقتدائے زمرۂِ کلْ اتقیا
تم ہو شاہ اغنیا کیا بات ہے
43
تم خطوطِ استِقامَت کی ہو سَطح
نَیَّرِ چرخِ وِلا کیا بات ہے
44
آپ ہیں روحِ روَانِ عالَمین
نوشۂِ مُلْکِ خدا کیا بات ہے
45
ناسخِ *توریت اور انجیل* ہیں
میرے پیارے مجتبی کیا بات ہے
46
ہو مریضان محبت کے طبیب
دافعِ جُمْلہ بلا کیا بات ہے
47
آپ فخرِ یوسفِ کَنْعَان ہیں
قبلۂِ صدقُ و صَفا کیا بات ہے
48
حُجَّتِ حقُّ الیَقیں ہے تیری ذات
شافعِ روزِ جزا کیا بات ہے
49
رونقِ بزمِ خدائے پاک ہو
شمسِ چرخِ اِستِوا کیا بات ہے
50
جانِ عالم کی نظر جس دم پڑی
دل ہوا ٹھنڈا مرا کیا بات ہے
51
حشر میں ہر اک جگہ خیر الوری
ہے تمہارا آسرا کیا بات ہے
52
آپ ہیں نہرِ خَیَابانِ اِلٰہْ
پیشوائے اولیا کیا بات ہے
53
جان و دل دینے کو بھی تیار ہیں
کُلْ نُفُوسِ قُدْسِیَہ کیا بات ہے
54
تم ہو تَرْطِیْبِ دماغِ گُلرُوئی
کعبۂِ حِلْمُ و حیَا کیا بات ہے
55
تم ہو تَفْرِیحِ قلوبِ غمزَدَہ
کہتے ہیں اہلِ وفا کیا بات ہے
56
تم ہو دانائے رموزِ سلطنَت
شہریارِ اَسْخِیا کیا بات ہے
57
تم دلیلِ کعبۂِ مقصود ہو
تاجدارِ اصفیا کیا بات ہے
58
*مُلْتَقٰی* بحرِ فضائل آپ ہیں
مُورِدِ فَتْحِ خدا کیا بات ہے
59
نجدیا تم کو مبارک ہو جحیم
ہم کو مژدہ خلد کا کیا بات ہے
60
ہر مصیبت سے ملی مجھ کو نجات
نام جب ان کا لیا کیا بات ہے
61
والضحی والشمس ہے چہرا ترا
مُشکْ گیسوئے رسا کیا بات ہے
62
پڑ گئی جس پر کرم کی اک نظر
کام اس کا بن گیا کیا بات ہے
63
سر جھکا اللہ کے دربار میں
دل سوئے روضہ جھکا کیا بات ہے
64
سر کٹاتے ہیں نبی کے نام پر
بچہ بچہ ہند کا کیا بات ہے
65
شاہِ بطحا پر فدا سب کر دیے
عاشقانِ سُوخْتَہ کیا بات ہے
66
پڑھنے سے شاہِ مدینہ پر درود
ملتی ہے دل کو غذا کیا بات ہے
67
کل خدائی میں خدا نے کر دیا
آپ کو سب سے بڑا کیا بات ہے
68
شاہِ بطحا آپ کی ہے ہر ادا
دلنشینُ و دِلکُشا کیا بات ہے
69
ہند میں ہے جِسْم لیکن دیکھیے
سوئے طیبہ دل چلا کیا بات ہے
70
آپ کے دربار سے شاہ حرم
ہوتا ہے سب کا بھلا کیا بات ہے
71
آپ ہیں اہل کبائر کے شفیع
اے شفیع مرتجی کیا بات ہے
72
مدحْ خواں ہے آپ کا اللہ بھی
اے حبیبِ کبریا کیا بات ہے
73
تم ہو لَمْعَانِ شُمُوسِ آسمان
اے حبیب کبریا کیا بات ہے
سرِّ اسرارِ طریقت آپ ہیں
اے حبیب کبریا کیا بات ہے
تم رَبِیعِ فَصْلِ دَوْراں ہو شہا
اے حبیب کبریا کیا بات ہے
اخترِ چرخِ سخاوت آپ ہیں
اے حبیب کبریا کیا بات ہے
*اشعۂِ لَمْعَاتْ* کے مطلع ہو تم
اے حبیب کبریا کیا بات
رہنمائے دین و ملّت آپ ہیں
اے حبیب کبریا کیا بات ہے
تم ہو مختارِ عُقولِ کاملہ
اے حبیب کبریا کیا بات ہے
*بحرِ رائِق* کے ہو تم در یتیم
اے حبیب کبریا کیا بات ہے
تم ہو *قانونِ شفاءِ* لاحقیں
اے حبیب کبریا کیا بات
تابش نور *سراجی* آپ ہیں
اے حبیب کبریا کیا بات ہے
*شرحِ مبسوطِ معارف* آپ ہیں
اے حبیب کبریا کیا بات ہے
تم *سراجِ شُعْبِ ایماں* ہو شہا
اے حبیب کبریا کیا بات ہے
ضوءِ *مصباحِ* عنایت آپ ہیں
اے حبیب کبریا کیا بات ہے
سَلْسَبیلِ باغِ جنت آپ ہیں
اے حبیب کبریا کیا بات ہے
انبیاء و مرسلیں کے تاجدار
ہیں حبیب کبریا کیا بات ہے
ماحِیِ کُفرُ و ضَلالت کَجْرَوِی
ہیں حبیب کبریا کیا بات ہے
اتنا کہتے ہی ٹلی سب مشکلیں
یا شہِ مشکل کشا کیا بات ہے
74
ہے رضائے مصطفی میری رضا
خود ہی فرمائے خدا کیا بات ہے
75
فرقتِ جاناں میں ہر شام و سحر
دردِ دل بڑھتا گیا کیا بات ہے
76
اک نظر دیکھا تمہیں جو ساقیا
ہو گیا تم پر فدا کیا بات ہے
77
نارِ دوزخ نجدیوں کے واسطے
ہم پہ ہے فردوس وا کیا بات ہے
78
ان کے در کی حاضری کے واسطے
مژدہ لائی ہے صبا کیا بات ہے
79
دیکھ کر سب حسنِ جاناں کہہ اٹھے
مرحبا صد مرحبا کیا بات ہے
80
خالی ان کے در سے لوٹے ہی نہیں
آج تک شاہ و گدا کیا بات ہے
81
کَفْشِ پا کی خاک سے پائی شفا
ہر مریضِ لا دوا کیا بات ہے
82
آپ پر ختمِ نُبُوَّتْ ہو گیا
خاتمِ کلْ انبیا کیا بات ہے
83
دونوں عالم میں کہیں ملتا نہیں
ثانیِ شمسُ الضحیٰ کیا بات ہے
84
لامکاں پل میں گئے اور آ گئے
واہ اے شاہ دنٰی کیا بات ہے
85
غیب داں ہیں حاضرُ و ناظر بھی ہیں
سرورِ ہر دوسرا کیا بات ہے
86
مانگنے کو لب ہلایا تک نہیں
کر دیے سب کچھ عطا کیا بات ہے
87
ان کے در پر قُدسیاں صبح و مسا
پڑھتے ہیں صلی علی کیا بات ہے
88
دیتی ہے قلب و جگر کو تازگی
طیبہ کی آب و ہوا کیا بات ہے
89
مرجعِ خَلْقِ خدا ہے در ترا
اے شہنشاہِ سخا کیا بات ہے
90
گیسوئے جانِ جہاں لہراتے ہی
چھا گئی کالی گھٹا کیا بات ہے
91
سوئے ہیں آرام سے شاہِ امم
قسمتِ غارِ حرا کیا بات ہے
92
کوئی بھی ہمسر نہیں ہے آپ کا
آپ ہیں سب سے جدا کیا بات ہے
93
تاجور بھی تاج رکھ کر کہتے ہیں
جو ملا تم سے ملا کیا بات ہے
94
عشقِ احمد میں بلالِ با وفا
کر دیے خود کو فنا کیا بات ہے
95
فرش پر صدیق اور حضرتْ عمر
ہیں وزیرِ مجتبی کیا بات ہے
96
شیرِ یزداں اور دامادِ نبی
ہیں علیِّ مرتضیٰ کیا بات ہے
97
صحبتِ سرکار سے حضرت غنی
ہو گئے بحرِ حیا کیا بات ہے
98
بو ہریرہ کو ملیں سرکار سے
نعمتِ بے انتہا کیا بات ہے
99
اُمَّھَاتُ المُومنِیں ہیں بے گماں
طیَّبہ اور طاہِرہ کیا بات ہے
*100*
تیرے صدقے میں تَیَمُّمْ مل گیا
اے حمیرا عائشہ کیا بات ہے
101
رہتی تھی محو عبادت رات بھر
ان کی دختر فاطمہ کیا بات ہے
102
در گزر کرتے ہیں وہ سب جان کر
امتی کی ہر خطا کیا بات ہے
103
فیض ان کا بٹ رہا ہے آج تک
سلسلہ در سلسلہ کیا بات ہے
104
ان کے ہونٹوں کے تَبَسُّم پر نثار
گلْستانِ شِیْفْتَہ کیا بات ہے
105
رونقِ باغِ جناں ہے آپ سے
گُلْ رُخَا گُلْگُوں قُبا کیا بات ہے
106
آپ کے چشمِ کرم سے یا نبی
مردہ دل زندہ ہوا کیا بات ہے
107
مرکزِ رشد و ہدایت آپ ہیں
اے شہنشاہِ ھدی کیا بات ہے
108
ڈوبے گی کشتی ہماری کیوں بھلا
آپ ہیں جب ناخدا کیا بات ہے
109
مصطفی کی نعت خوانی کے طفیل
اک قصیدہ لکھ گیا کیا بات ہے
110
چاند سورج سے مُنَوَّر ہے جسیم
چہرۂ شمس الضحی کیا بات ہے
111
باغ طیبہ کی جسیمِ قادری
مہکی مہکی ہے فضا کیا بات ہے
*112*