در شان خاتم الانبیاء سید المرسلینﷺ
از قلم: محمد جسیم اکرم مرکزی
خاتم مرسلاں خاتم الانبیاء
ہو تمہیں بے گماں خاتم الانبیاء
کوئی دوجا نبی اب نہیں آئے گا
یا شہ سروراں خاتم الانبیاء
خاتم الانبیاء جس نے مانا انھیں
اس پہ ہیں مہرباں خاتم الانبیاء
کن کنجی خدا نے تمہیں کی عطا
مالک دو جہاں خاتم الانبیاء
آپ کے واسطے خود ہی ابر رواں
بن گیا سائباں خاتم الانبیاء
تیرے دربار کے سامنے با ادب
جھکتا ہے آسماں خاتم الانبیاء
باب جنت میں ہے نام تیرا لکھا
تو ہے شاہ جناں خاتم الانبیاء
انگلی ہے چومنا سنت یار غار
کہتے ہیں قدسیاں خاتم الانبیاء
ہے وہ ناجی کہ جس نے ترے نام پر
چوم لی انگلیاں خاتم الانبیاء
تیری تعظیم کو بیت رب حرم
ہوئے سجدہ کناں خاتم الانبیاء
یہ شرف کل نبی میں تمہیں کو ملا
تم گئے لامکاں خاتم الانبیاء
تیری آنکھوں سے پوشیدہ داور نہیں
سب ہیں تجھ پر عیاں خاتم الانبیاء
رافضی، خارجی، قادیانی، سنو
ہیں مرے پاسباں خاتم الانبیاء
دیکھ کر معجزہ ایک شق القمر
دنگ ہیں عاقلاں خاتم الانبیاء
سارا عالم بھی مل کر نہیں کر سکے
تیری مدحت بیاں خاتم الانبیاء
اپنے یا غیر ہوں سب کی مانگے بنا
بھرتے ہیں جھولیاں خاتم الانبیاء
اس لیے دل مدینہ بنا ہے مرا
تم ہو اس میں نہاں خاتم الانبیاء
چھوڑ کر در ترا بندگان خدا
جائیں گے اب کہاں خاتم الانبیاء
کوئی اپنا نہیں ہے تمہارے سوا
ہو تمہیں رازداں خاتم الانبیاء
جوڑکرتیرےقدموں سےرشتہ جسیم
بن گیا کہکشاں خاتم الانبیاء