شہر میں آج تنہا جارہے ہیں
محبت کی سزا ہم پا رہے ہیں
خودی پرظلم ڈھائےجارہےہیں
نہیں ملتی محبت بن مشقت
یہی دستور چلتے آرہے ہیں
لگارہتا تھاجن کے ہرسومیلہ
شہر میں آج تنہا جارہے ہیں
نیاپھرسے بنالیں گے نشیمن
کبھی سے دل کویہ سمجھا رہے ہیں
محبت چاردن کی چاندنی ہے
نہ جانے لوگ کیوں اِترارہےہیں
کھڑاہےمنتظرکیوں شوق اب تک
جنھیں جانا ہے وہ توجارہےہیں
(محبت کی سزا ہم پا رہے ہیں)
(خودی پرظلم ڈھائےجارہےہیں)
اشتیاق احمد شوق ممبئی