منقبت درشان اعلی حضرت علیہ الرحمہ
از: واصف رضاواصف
دین شہ انام کے حامی تجھے سلام
اے تاجدار شہر بریلی تجھے سلام
دربار تیرا معدن خیر کثیر ہے
زیباہے تیرے درکی غلامی، تجھے سلام
ایسا پلایا جام ولاے حبیب رب
چھایاہے جس سے کیف دوامی، تجھےسلام
تیرا مقام حد تفکر سے ہے ورا
تجھ پرہے لطف ذات گرامی تجھے سلام
تو نور بزم اہل طریقت بھی ہے شہا
تجھ پرکھلے ہےرمز نہانی تجھےسلام
لہجہ ہے دل پذیر طرب خیز پرکشش
فن سخن میں وقت کےجامی تجھےسلام
خامہ ہے تیرا سیف مہند پٸے عدو
تجھے سے عدوپہ لرزہ ہےطاری، تجھے سلام
مسرور ہیں نوازش پیہم پہ اس قدر
کرتے ہیں پیش تیرے سوالی، تجھے سلام
دشمن کاڈرنہ خوف بہت مطمٸن ہوں میں
حاصل ہےتیری پشت پناہی تجھےسلام
شمع شب حیات ہے تجھ سے ضیانواز
اےظلمت حیات کےماحی تجھےسلام
تیرے کرم سےآج ہےواصف عروج پر
ورنہ کہاں تھی اس کی رساٸی ،تجھے سلام