جوا کی مذمّت
از : محمد ذاکر فیضانی سکندری
دینِ اسلام نے اپنے ماننے والوں کو ہر اس کام اور عادت سے روکا ہے جس سے ان کا مالی اور جسمانی نقصان ہو اور وہ انہیں اللہ تعالیٰ کے ذکر سے غافل کردے۔ ایسی بے شمار چیزوں میں سے ایک چیز جو ا بازی ہے اور قرآن و حدیث میں الگ الگ انداز سے مسلمانوں کو اس شیطانی عمل سے روکا گیا ہے لیکن افسوس کہ اس وقت مسلمانوں کی بڑی تعداد اس خبیث ترین عمل میں مبتلا نظر آ رہی ہے ۔
قرآن مجید میں جوا کی مذمّت
اللہ تعالیٰ نے کلام پاک میں ارشاد فرمایا :
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اِنَّمَا الْخَمْرُ وَ الْمَیْسِرُ وَ الْاَنْصَابُ وَ الْاَزْلَامُ رِجْسٌ مِّنْ عَمَلِ الشَّیْطٰنِ فَاجْتَنِبُوْهُ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَ
ترجمہ : اے ایمان والو! شراب اور جوا اور بت اور قسمت معلوم کرنے کے تیر ناپاک شیطانی کام ہی ہیں تو ان سے بچتے رہو تاکہ تم فلاح پاؤ ۔
ایک اور مقام پر ارشاد فرمایا :
یَسْــٴَـلُوْنَكَ عَنِ الْخَمْرِ وَ الْمَیْسِرِؕ-قُلْ فِیْهِمَاۤ اِثْمٌ كَبِیْرٌ وَّ مَنَافِعُ لِلنَّاسِ٘-وَ اِثْمُهُمَاۤ اَكْبَرُ مِنْ نَّفْعِهِمَاؕ-وَ یَسْــٴَـلُوْنَكَ مَا ذَا یُنْفِقُوْنَ۬ؕ-قُلِ الْعَفْوَؕ-كَذٰلِكَ یُبَیِّنُ اللّٰهُ لَكُمُ الْاٰیٰتِ لَعَلَّكُمْ تَتَفَكَّرُوْنَ
ترجمہ : آپ سے شراب اور جوئے کے متعلق سوال کرتے ہیں ۔ تم فرمادو: ان دونوں میں کبیرہ گناہ ہے اور لوگوں کیلئے کچھ دنیوی منافع بھی ہیں اور ان کا گناہ ان کے نفع سے زیادہ بڑا ہے۔آپ سے سوال کرتے ہیں کہ (اللہ کی راہ میں ) کیا خرچ کریں ؟ تم فرماؤ: جو زائد بچے۔ اسی طرح اللہ تم سے آیتیں بیان فرماتا ہے تاکہ تم غوروفکر کرو۔
مذکورہ بالا دونوں آیتوں سے یہ بات ظاہر ہوگئی ہے کہ جوا کتنا بڑا گناہ ہے
کیوں کہ جس گناہ کے بارے میں قرآن خود کہے کہ یہ بڑا گناہ ہے تو یہ بات طے ہوگئی کہ جوا گناہ کبیرہ میں سے ہے ۔
اللہ تعالیٰ نے مختلف گناہوں کے ساتھ جوا کے بارے میں فرمایا کہ یہ شیطان کے کاموں میں سے ایک کام ہے ۔
جوا ایک ایسا گناہ ہے جس میں نفع ہے مگر اس کا نفع اس کے گناہ سے کم ہے اور اس کا گناہ اس کے نفع سے زیادہ ہے ۔
احادیث طیبہ میں جوا کی مذمّت
حضرت بریدہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے ، رسول اللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا: ’’ جس نے نرد شیر (جوئے کا ایک کھیل) کھیلا تو گویا اس نے اپنا ہاتھ خنزیر کے گوشت اور خون میں ڈبو دیا۔( مسلم، کتاب الشعر، باب تحریم اللعب بالنردشیر، ص۱۲۴۰، الحدیث: ۱۰(۲۲۶۰))
حضرت ابوعبد الرحمٰن خطمی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے، حضورِ اقدس صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا: ’’ جو شخص نرد کھیلتا ہے پھر نماز پڑھنے اٹھتا ہے، اس کی مثال اس شخص کی طرح ہے جو پیپ اور سوئر کے خون سے وضو کرکے نماز پڑھنے کھڑا ہوتا ہے۔(مسند امام احمد، احادیث رجال من اصحاب النبی صلی اللہ علیہ وسلم، ۹ / ۵۰، الحدیث: ۲۳۱۹۹)
ان احادیث طیبہ کو پڑھنے کے بعد اللہ تعالیٰ و رسول پاک ﷺ پر کامل ایمان و اعتقاد رکھنے والا کبھی بھی اس کام کے قریب بھی نہیں جاۓ گا کیونکہ اتنی بڑی وعیدیں حدیث شریف میں آئی ہیں اور وہ اس ناپاک و نجس عمل سے کوسوں دور رہے گا ۔
مگر کچھ شر پسندو نے اس شیطانی عمل کو بڑھاؤ دینے کے لیے متفرق طریقے رائج کیے ہیں
لاٹری بھی جوا
فی زمانہ ایک بڑی تعداد اس مہلک ایمان و عمل کے کام میں مبتلا ہے
اس کا طریقہ کار کچھ اس طرح ہے کہ لاکھوں کی گاڑیاں اور مختلف قسم کی اشیاء کا لالچ دے کر ہزاروں ٹکٹ معمولی رقم کے بدلے فروخت کیے جاتے ہیں۔
پھر قرعہ اندازی کے ذریعہ کامیاب ہونے والو کو گاڑیاں اور دوسری چیزیں مل جاتی ہیں اور بقیہ افراد کی رقم ڈوب جاتی ہے یہ جوا ہے ، حرام ہے اور جہنم لے جانے والا کام ہے ۔
مجدد دین و ملت سیدی اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان فاضل بریلوی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں : جوۓ کا روپیہ قطعی حرام ہے (فتویٰ رضویہ)
از : محمد ذاکر فیضانی سکندری
{ پھلودی ، جودھپور ، راجستھان ، انڈیا }