درمدح حضرت سیدنا سلمان فارسیؓ
رشحات قلم:واصف رضاواصف
ہمیشہ جستجوےدیدپیغمبر میں جیتے تھے
غلامی میں حکومت کا مزا *سلمان* لیتے تھے
*غریب الشہر* تھے ان کا شناساجب نہ تھاکوٸی
بحکم شہ *مواخاۃ ابو درداء* میں رہتے تھے
لبادہ ان کےتن پہ ہرگھڑی رہتاتھاسنت کا
نہایت نرم خوتھےخندہ پیشانی سے ملتے تھے
متانت سادگی، دانش وری اورزہدوتقوی میں
وہ مابین معاصر اک الگ پہچان رکھتے تھے
زمانے کی محبت ان کےدل میں گھرنہ کرپاٸی
وہ عشق شہ کوہی سرمایہ ٕہستی سمجھتے تھے
کبھی لغزش نہیں آتی تھی پاےاستقامت میں
ہمیشہ جادہ ٕدین وشریعت پروہ چلتے تھے
وہ *فارس زاد* محو گفتگوجس وقت ہوتاتھا
صداقت کےگل خوش رنگ اس کےلب سےجھڑتےتھے
مشاور تھے وہ خندق کھودنے کے، اور دلیری سے
فروغ دین سرور کےلیے اعدا ٕسے لڑتےتھے
خصوصی التفات شاہ دیں نےوہ شرف بخشا
کہ ان کی آنکھ سےہردم خوشی کےاشک بہتےتھے
مشام زیست ان کا عطرافشاں تھاہراک لمحہ
گل عشق شہ دیں ان کےباغ دل میں کھلتےتھے
براے راحت قلب وجگرصبح ومساواصف
تلاوت مصحف روے رسالت کی وہ کرتے تھے
رشحات قلم
واصف رضاواصف مدھوبنی بہار