عظمت حضرت امام حسین اور فضائل محرم

عظمت حضرت امام حسین اور فضائل محرم

Table of Contents

عظمت حضرت امام حسین اور فضائل محرم

عظمت حضرت امام حسین اور فضائل محرم
عظمت حضرت امام حسین اور فضائل محرم

از قلم: ابوضیاء غلام رسول مہرسعدی

اسلامی سال کا پہلا مہینہ محرم الحرام ہے اس ماہ مبارک کی حرمت و عظمت اور بزرگی کی وجہ سے اس مہینہ کو مُحرم کا نام دیا گیا ہے چنانچہ لطائف المعارف میں ہے کہ محرم الحرام کو شہرُ اللہ (الله پاک کا مہینہ) بھی کہتے ہیں اور اسے یہ نام دینے میں اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ محرم الحرام کی فضیلت و عظمت اللہ پاک کی طرف سے ہے مخلوق میں کسی کو اس کی تبدیلی کا اختیار نہیں ہے جیسے زمانہ جاہلیت میں لوگ کرتے تھے کہ محرم الحرام کے بجائے صفرالمظفر کو حرمت عظمت والا مہینہ قرار دیتے تھے.
(لطائف المعارف ص37 )
اللہ تبارک و تعالی کا ہم پر کتنا کرم ہے کہ اس نے ہم پر کرم نوازی فرمائی اور اسلامی سال کا آغاز محرم الحرام کے بابرکت مہینے سے کیا اور اس میں اجر و ثواب اور خیر و برکت
کے کثیر مواقع عنایت فرمائے بندہ مومن کے لئے اپنا پسندیدہ بننے کی راہیں کھول دیں تاکہ سال کی ابتدا ہی سے بندہ اپنے رب کے قریب ہوجائےاور توبہ کرے تاکہ اس کے گناہ بخش دیئے جائیں .
نیکیوں کا اثر بندے پر سال کے اختتام تک رہے یہاں تک کہ سال کا آخری مہینہ ذی الحجہ بھی عبادت میں گزرے امید ہے کہ اس کے لئے پورے سال کی اطاعت لکھی جائے کیونکہ جس کے عمل کا شروع عبادت سےہو اور عمل کا اختتام بھی عبادت سے ہو تو اس کے حکم میں ہے جو دونوں عملوں کے درمیان بھی عبادت میں ہی لگا رہا ہو.( لطائف المعارف ص36)
بنا دے مجھےنیک نیکو کا صدقہ گناہوں سے ہر دم بچا یا الہی
عبادت میں گزرے میری زندگانی کر م ہو کر م یا خد ا یا ا لہی ( وسائل بخشش ص 105)

فضائل محرم الحرام

محرم الحرام کی فضیلت احادیث پاک میں بہت زیادہ آئی ہیں
ان میں سے تین حدیثیں یہاں پیش کرتا ہوں .

حدیث نمبر( 1)

ایک شخص حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی بارگاہ میں حاضر ہوا ہے عرض کی یارسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم رمضان کے علاوہ میں کس مہینے میں روزے رکھوں؟ ارشاد ہوا ,,اگر تمہیں رمضان کے بعد کسی مہینے کے روزے رکھنے ہوں تو محرم کے روزے رکھو
کہ یہ اللہ پاک کا مہینہ ہے, اس مہینے میں ایک دن ہے جس میں اللہ پاک نے ایک قوم کی توبہ قبول فرمائی اور دوسروں کی توبہ بھی قبول فرمائے گا(مسند امام احمد جلد 1 صفحہ 327 )

حدیث نمبر (2)

نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا ماہ رمضان کے بعد سب سے افضل روزے اللہ پاک کے مہینے محرم کے روزے ہیں اور فرض نماز کے بعد سب سے افضل نماز رات کی نماز ہے(مسلم شریف ص456)

حدیث نمبر (3 )

حضرت سیدنا ابوذر غفاری رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اکرم صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم سے پوچھا :رات کا کونسا حصہ بہترین ہے اور کون سا مہینہ افضل ترین ہے! ارشاد فرمایا :رات کا بہترین حصہ اس کا درمیان ہے اور اللہ پاک کا وہ مہینہ ہے جسے تم مُحرم کہتے ہو.(سنن کبری للنسائی جلد 2 صفحہ 470)
محترم قارئین! محرم الحرام کی عظمت و فضیلت آپ نے ملاحظہ فرمائیں .
مزید حضرت سید نا ابوعثمان نہدی رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں صحابہ کرام علیہم الرضوان
تین عشروں کی تعظیم کیا کرتے تھے.(1) رمضان المبارک کا آخری عشرہ(2) ذی الحجہ کا پہلا عشرہ(3)محرم الحرام کا پہلا عشرہ. ( لطائف المعارف ص36)

لہذا تمام عاشقان رسول اور عاشقان صحابہ و اہلبیت بالخصوص عاشقان سیدنا امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ سے گزارش ہے کہ اس محرم الحرام کے بابرکت مہینے میں خوب عباتیں کرنے کی کوشش کریں. قرآن کی تلاوت, تسبیح و تہلیل ذکر و اذکار اور صدقہ و خیرات کرنے کریں
اللہ پاک ہمیں عمل کی توفیق عطا فرمائے.

فضائل حضرت سیدنا امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ حضرت سیدنا امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ کی ولادت 5 شعبان سن 4ھ کو مدینہ طیبہ میں ہوئی .
نبی کریم علیہ الصلوۃ والتسلیم نے حضرت امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ کے داہنے کان میں اذان دی اور بائیں کان میں تکبیر پڑھی اور آپ کے منہ میں لعاب دہن ڈالااورآپ کے لئے دعا فرمائی پھر ساتویں دن آپ کا نام حسین رکھا اور ساتویں دن ہی عقیقہ کیا.
(خطبات محرم صفحہ 329)
رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ حضرت ہارون علیہ السلام نے اپنے بیٹوں کا نام شبر وشبیر رکھا اور میں نے اپنے بیٹوں کا نام انہیں کےنام پر حسن اور حسین رکھا.
اسی لیے حسنین کریمین کو شبر و شبیر کے نام سے بھی یاد کیا جاتا ہے یعنی سُریانی زبان میں شبر و شبیر اور عربی زبان میں حسن وحسین دونوں کے ایک معنی ہیں. اور حدیث پاک میں ہے "الحسن و الحسین اسمان من اہل الجنة” حسن اور حسین جنتی ناموں میں سے دو نام ہیں عرب کے زمانہ جاہلیت میں یہ دونوں نام نہیں تھے.
(خطبات محرم صفحہ 329)
سرکار اعلی حضرت امام اہلسنت مجدد دین و ملت امام عشق و محبت امام احمد رضا خان فاضل بریلوی علیہ الرحمۃ الرضوان فرماتے ہیں
کیابات رضااس چمنستان کرم کی
زہرا ہے کلی جس میں حسین اور حسن پھول-
پیارے آقا مکی مدنی مصطفی صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم کی محبت کا اندازہ حضرت امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ سے کتنی تھی ان احادیث مبارکہ سے اندازہ لگائیں.

حضور اکرم صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم فرماتے ہیں: "حسین منی وانا من الحسین” ترجمہ, حسین مجھ سے ہیں اور میں حسین سے ہوں ہو یعنی حسین کو حضور سے حضور کو حسین سے انتہائی قرب ہے گویاحسین کا ذکر حضور کا ذکر ہے حسین سے دوستی حضور سے دوستی ہے حسین سے دشمنی حضور سے دشمنی ہے اور حسین سے لڑائی کرنا حضور سے لڑائی کرنا ہے.

اور دوسری حدیث ملاحظہ فرمائیں :حضرت سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مسجد میں تشریف لائے اور فرمایا چھوٹا بچہ کہاں ہے؟حضرت امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ دوڑتے ہوئے آئے اور حضور کی گود میں بیٹھ گئے اور اپنی انگلیاں داڑھی مبارک میں داخل کردیں حضور صلی علیہ وسلم نے ان کا منہ کھول کر بوسہ لیا پھر فرمایا: یا اللہ! میں اس سے (یعنی حسین سے) محبت کرتا ہوں تو بھی اس سے محبت فرما اور اُس سے بھی محبت فرما جو اس سے محبت کرے.( نورالابصارصفحہ 114) سبحان اللہ سبحان اللہ

اللہ پاک کا لاکھ لاکھ شکرو احسان ہے جو اس نے ہمیں آپ کو حضرت سیدنا امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ کا نام لیوااور ان سے محبت کرنے والاغلام بنایاہے. حضرت امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ سے محبت کرنے والوں کے لئے ہمارے اور آپ کے آقا صلی اللہ علیہ وسلم پہلےہی رب تبارک و تعالی کی بارگاہ میں میں دعا فرما چکے ہیں کہ مولا جو ان سے محبت کرے تو ان سے بھی محبت فرما,یہ ہم سچے حُسینوں کامقدر ہے.
اللہ پاک پاک ہم سب کی محبت حضرت امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ کے ساتھ مرتے دم تک باقی تھے. اور خوب نیکیاں کرنے کی توفیق عطا فرمائے.

اخیر میں چند اشعار منقبت امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ.
جو تاجدار کچھوچھہ آل رسول شیخ اعظم حضرت علامہ مفتی الشاہ سید محمد اظہار اشرف اشرفی الجیلانی رضی اللہ تعالی عنہ تحریر فرمائےہیں.
(1)کربلا کی سرزمین پر حق سکھایا وہ حسین
سر کٹا کر جس نے امت کو بچایا وہ حسین
(2)شوکت اسلام کو جس نے بڑھایا وہ حسین
سچ ہے شان حیدری جو کر دکھایا وہ حسین
(اظہارعقیدت مجموعہ کلام شیخ اعظم 162)

مجھ ناچیز ابو ضیامھر سعدی کے لکھے ہوئے چند اشعار-

(1) اللہ کے حبیب کے پیارے حسین ہیں
حضرت علی کی آنکھ کے تارے حسین ہیں
(2) سارے صحابہ کرتے تھے الفت حسین سے
سرکار مصطفی کے دلارے حسین ہیں
(3) نور نبی ہیں ابن علی چین فاطمہ
غمخوارامتی کے سہارے حسین ہیں
(4) جب ظلم کیا دین پر ظالم یزید نے
اپنا لہو بہا کے نکھارے حسین ہیں
(5)روئے حُسین دیکھ کے سب بول یہ پڑے
نور نبی کے نور نرالے حسین ہیں
(6)بخشش تمہاری ہوگی سرحشریقینًا
اعلان کردو مہر ہمارے حُسین ہیں-

از قلم: ابوضیاء غلام رسول مہرسعدی

خلیفہ حضور شیخ الاسلام خطیب امام فیضان مدینہ بلگام کرناٹک انڈیا

مزید پڑھیں

عشرہ محرم الحرام میں رنج و غم کرنا جائز ہے یا نہیں؟

مراسم محرم الحرام_ ایک تجزیاتی مطالعہ

ماتم ، تعزیہ و دیگر رسوماتِ محرم الحرام

شیئر کیجیے

Leave a comment